مدن پلی ۔ 22 ۔ اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) آندھراپردیش کو خصوصی موقف کا مطالبہ کرتے ہوئے سابق بلدیہ چیرپرسن محترمہ شمیم اسلم کی نگرانی میں کینڈل ریلی کا اہتمام کیا گیا ۔ وائی ایس آر کانگریس کے کونسلرس نے بلدیہ کے دفتر سے نکل کر سرکل پہنچ کر دھرنا منظم کیا ۔ اس موقعہ پر محترمہ شمیم اسلم نے کہا کہ متحدہ ریاست سے آندھراپردیش کو علحدہ کرنا ہی غلط ہوا تھا ۔ پارلیمنٹ میں اس وقت آندھراپردیش کو پانچ سال تک خصوصی موقف دینے کا ارادہ ظاہر کرنے پر اس وقت اپوزیشن میں رہے بی جے پی کے قائد وینکیا نائیڈو نے دس سال کا مطالبہ کیا تھا ۔ انتخابات کے بعد چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے 15 سال کیلئے خصوصی موقف کا مطالبہ کیا تھا لیکن آج چندرا بابو نائیڈو مرکزی حکومت سے اسپیشل اسٹیٹس کو حاصل کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں اور اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے خصوصی پیاکیج کی بات کہہ رہے ہیں لیکن آندھراپردیش کی عوام پیاکیج نہیں اسپیشل اسٹیٹس چاہتے ہیں جس کی وجہ سے نئے آندھراپردیش کی ترقی ہوگی ۔ نئے تعلیمی ادارے منظور ہوتے ہیں ۔ نئی صنعتیں قائم ہوںگی جس کی وجہ سے بے روزگار نسل کی زندگیوں میں روشنی آئیگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وائی ایس جنگ موہن ریڈی نئے آندھراپردیش کی ترقی کیلئے ہر وقت فکر مند ہیں ۔ نوجوان نسل کی تعلیم اور روزگار کیلئے خصوصی موقف کا مطالبہ لیکر دہلی میں اور حال ہی میں گنٹور میں بھوک ہڑتال بھی کئے ۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش کو خصوصی موقف حاصل کرنے کیلئے وائی ایس آر کانگریس مرکزی اور ریاستی حکومت پر اپنا دباؤ ڈالتی رہے گی اور اسپیشل اسٹیٹس حاصل کئے بنا وہ پیچھے نہیں ہٹیں گی ۔ شمیم اسلم نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ پارلیمنٹ میں کئے گئے وعدہ کے مطابق آندھراپردیش کو اسپیشل اسٹیٹس دیں اور ریاستی حکومت اور چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو سے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی جو جمعرات کو دارالحکومت کا سنگ بنیاد رکھیں گے ان سے اسپیشل اسٹیٹس کا اعلان کروائیں اس کینڈل ریلی میں وائی ایس آر کونسلرس محمد رفیع ، مختیار احمد ، وینکٹ رمنا ، یم نارائنا اور قائدین شریف وغیرہ شریک رہے ۔