دبئی۔ 20 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے خلاف ٹسٹ سیریز میں 20 سال سے حاصل نہ ہونے والی کامیابی کے قحط کو ختم کرنے کوشاں ہے جیسا کہ دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹسٹ چہارشنبہ کو دبئی میں شروع ہورہا ہے لیکن پاکستانی ٹیم کو اپنے اصل اسپنر سعید اجمل کی خدمات دستیاب نہیں ہیں۔ سعید اجمل پر مشکوک بولنگ ایکشن کی وجہ سے پابندی عائد ہے اور یہ پاکستان کے لئے بڑا دھکا ہے کیونکہ اجمل نے متحد عرب امارات اور خصوصاً دبئی کی سست وکٹ پر 6 ٹسٹ مقابلوں میں 37 وکٹیں حاصل کی ہیں اور ان 6 مقابلوں میں پاکستان کو تین فتوحات حاصل ہوئی ہیں۔ علاوہ ازیں 2012ء میں انگلینڈ کے خلاف یہاں منعقدہ ٹسٹ سیریز میں جہاں پاکستان نے 3-0 سے کامیابی حاصل کی تھی، وہیں ان تین مقابلوں میں سعید اجمل نے 24 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اسپن کے علاوہ پاکستان کو فاسٹ بولنگ شعبہ میں بھی مسائل کا سامنا ہے، کیونکہ فاسٹ بولروں کی جوڑی جنید خان اور وہاب ریاض کی خدمات دستیاب نہیں ہیں۔ ان حالات میں لیگ اسپنر یاسر شاہ جہاں اپنے بین الاقوامی کریر کا آغاز کریں گے، وہیں ذوالفقار بابر کو صرف دو ٹسٹ مقابلوں کا تجربہ حاصل ہے، نیز دونوں ہی بولروں کی قطعی 11 کھلاڑیوں میں شمولیت یقینی ہے۔کپتان مصباح الحق پر بھی بہتر مظاہرہ کیلئے دباؤ ہے کیونکہ آسٹریلیا کے خلاف تین مقابلوں کی سیریز میں ٹیم کو 3-0 کی شکست ہوئی اور دو مقابلوں میں مصباح الحق نے ایک مرتبہ 0 اور ایک مرتبہ 15 رنز اسکور کئے ہیں۔ سعید اجمل کی عدم دستیابی پر اظہار خیال کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ تجربہ کار اسپنر کا موجود نہ ہونا ٹیم کیلئے بڑا نقصان ہے کیونکہ ان کی عدم موجودگی نے بڑی خلا پیدا کردی ہے، لیکن ٹیم کے نوجوان کھلاڑیوں کیلئے یہ بہترین موقع ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو منوائیں۔پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف آخری مرتبہ 1994ء میں ٹسٹ سیریز اپنے نام کی تھی۔