گمبھی راؤ پیٹ /28 اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) آر ڈی او سرسلہ کی جانب سے منڈل پریشد گمبھی راؤ پیٹ کے ایم پی ٹی سی رکن محمد حمیدالدین خالد کے خلاف غیر شائستہ الفاظ کے استعمال پر آر ڈی او سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریسیوں نے احتجاجی دھرنا منظم کرتے ہوئے مخالف آر ڈی او نعرے بازی کی ۔ تفصیلات کے مطابق ایم پی ٹی سی رکن حمیدالدین خالد سرپنچ کی معطلی کے بعد نائب سرپنچ کو انچارج سرپنچ کی حیثیت سے جائزہ دلوانے کی خواہش پر ایم پی ڈی او سے ملاقات کیلئے منڈل پریشد آفس پہونچے جہاں پہلے سے ہی آر ڈی او سرسلہ بھکشا نائیک تحصیلدار ایم پی ڈی او سمپت آنگن واڑی ورکرز سے انفرادی بیت الخلاؤں سے متعلق بات چیت کر رہے تھے کہ ایم پی ٹی سی رکن حمیدالدین خالدنے آر ڈی او سے پانچ منٹ کا عاجزی کے ساتھ وقت مانگا جس پر آر ڈی او نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایم پی ٹی سی رکن حمیدالدین خالد کو روم سے باہر چلے جانے اور انہیں اندر آنے کی اجازت کس نے دی کہتے ہوئے گیٹ آوٹ کہا جس پر حمیدالدین خالد آر ڈی او کے اس غیر شائستہ الفاظ کے استعمال پر ششدہ رہ گئے اور اس کی اطلاع اپنی پارٹی کانگریس کے قائدین کو دی جس پر کانگریس قائدین کی ایک بڑی تعداد کٹکم سریدھر فرزند صدر ضلعی کانگریس کے علاوہ اے بالیا ، راج وہر ،اے سوامی وغیرہ منڈل پریشد آفس پہونچ کر واقعہ کے خلاف احتجاجی دھرنا منظم کرتے ہوئے آر ڈی او کو روم سے باہر نہ نکلنے دیتے ہوئے بیٹھ گئے ۔ جیسے ہی اس بات کی اطلاع پولیس کو ملی ۔ ایس آئی وینکٹ کرشنا منڈل آفس پہونچ کر کانگریس قائدین کو سمجھانے کی کوشش کی ۔ ناکامی کی صورت میں یلاریڈی پیٹ ایس آئی کو طلب کرتے ہوئے احتجاجی کانگریس قائدین کو زبردستی اٹھاکر آر ڈی او کو فوراً روانہ کردیا ۔ ایک وقت کیلئے کانگریس قائدین اور پولیس کے درمیان دھکم پہل دیکھی گئی ۔ اس دوران ایم پی ٹی سی رکن جو کہ حالیہ گردے کے آپریشن کے بعد ڈسچارج ہوئے تھے ۔ پیٹ میں تکلیف کی شکایت کی جنہیں فوراً کاماریڈی پھر حیدرآباد بغرض علاج کانگریس قائدین نے روانہ کردیا ۔ بعد ازاں کانگریس قائدین نے آر ڈی او کو ٹی آر ایس پارٹی کا آلہ کار قرار دیا جوکہ پولیس نے محاصرہ کرتے ہوئے چوروں کی طرح فرار اختیار کرلی ۔