آدھار کارڈ لازمی نہیں: مرکز

کوئی بھی شخص فوائد سے محروم نہ رہے ، سپریم کورٹ
نئی دہلی ۔ 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے آج سپریم کورٹ میں دائر کردہ ایک درخواست کی مخالفت کی، جس میں حکومت کے ساتھ ساتھ ریزرو بینک آف انڈیا اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر مختلف اسکیمات سے استفادہ کیلئے آدھار کارڈ لازمی قرار دینے کی بناء تحقیر عدالت کی کارروائی کرنے کی خواہش کی گئی تھی۔ حکومت نے کہا کہ اسکیمات سے استفادہ کیلئے آدھار کارڈ لازمی نہیں ہے۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل پنکی آنند نے جسٹس جے چلمیشور کی زیرقیادت 3 ججس پر مشتمل بنچ کو بتایا کہ مرکز نے سابقہ احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے ریاستوں اور متعلقہ حکام سے کہا ہیکہ مختلف اسکیمات سے استفادہ کیلئے آدھار کارڈ کو لازمی قرار نہ دیں۔ حکومت نے کہا کہ ایسے لوگ جو آدھار کارڈس رکھتے ہیں، ان سے خواہش کی گئی کہ وہ اسے حکام کو فراہم کریں لیکن یہ صرف اختیاری معاملہ ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ گوپال سبرامنیم نے درخواست گذاروں میں ایک میتھیو تھامس کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ حکومت اور دیگر ادارہ سپریم کورٹ کے جاری کردہ احکامات کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو آدھار کارڈ نہ رکھنے کی بناء فوائد سے محروم نہیں کیا جانا چاہئے۔ اس دوران یہ بھی اطلاع دی گئی کہ مختلف حکام کی جانب سے آدھار کارڈ کیلئے اصرار کیا جارہا ہے۔ اس ضمن میں مخصوص واقعات بطور مثال پیش کرنے سے گریز کیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہمیں توقع ہیکہ حکومت ہند اور ریاستوں کے علاوہ دیگر ادارہ 23 ستمبر 2013ء کو عدالت کے دیئے گئے حکم کی تعمیل کریں گے۔ اس سے پہلے بنچ نے کہا کہ کوئی بھی شخص آدھار کارڈ نہ ہونے کی بناء پریشانی کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔ بنچ کئی درخواستوں کی سماعت کررہی تھی جس میں بتایا گیا ہیکہ بعض ریاستوں میں مختلف سرگرمیوں بشمول تنخواہ، پراویڈنٹ فنڈ کی تقسیم، شادی اور جائیدادوں کے رجسٹریشن کے لئے آدھار کارڈ کو لازمی قرار دیا جارہا ہے۔ قبل ازیں عدالت نے کہا تھا کہ آدھار کسی شخص کے لئے لازمی نہیں ہے اور جس کے پاس یہ کارڈ نہ ہو اسے حکومت کے فوائد و خدمات جیسے گیس کنکشن، گاڑیوں کا رجسٹریشن، اسکالر شپس، شادی کا رجسٹریشن اور پراپرٹی رجسٹریشن کے معاملہ میں محروم نہیں کیا جاسکتا۔