آج ہند۔انگلینڈ لارڈس ٹسٹ کا آغاز

لندن۔8 اگست(سیاست ڈاٹ کام)ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے لئے ہمیشہ خوش قسمت ثابت ہوئے لارڈ کے میدان پر کل شروع ہونے والے دوسرے ٹسٹ میں وراٹ کوہلی کی زیر قیادت ٹیم کامیابی حاصل کرکے پانچ میچوں کی سیریز میں برابری حاصل کرنے کے ارادے سے اترے گی۔ہندوستانی ٹیم کو سیریز کے پہلے میچ میں انگلینڈ نے31 رنز سے شکست دی لیکن اب لارڈز پر ہندوستانی ٹیم کے پاس واپسی کا موقع رہے گا جہاں سال 2014 کی سیریز میں ہندوستانی ٹیم کو اس کی واحد فتح حاصل ہوئی تھی۔ہندوستان نے انگلینڈ میں گزشتہ پانچ میچوں کی سیریز 1۔3 سے گنوائی تھی لیکن لارڈز پر دوسرا میچ 95 رنز سے جیت کر اسے کلین سوئپ کی شرمندگی کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔ ہندوستان نے اپنی تاریخ کا پہلا ورلڈکپ 1983 میں لارڈز میدان پر جیتا تھا۔ چار برس قبل ٹیم میں مرلی وجے ، اجنکیا رہانے ، چتیشور پجارا، شکھر دھون، رویندر جڈیجہ، ایشانت شرما، محمد سمیع اور کوہلی اس ٹیم کا حصہ تھے اور موجودہ ٹیم میں بھی یہ کھلاڑی شامل ہیں۔ ان کھلاڑیوں کے پاس انگلینڈ کے حالات کا اچھا تجربہ ہے ۔ سال2014 سیریز کے لارڈز میدان پر ہوئے میچ میں مرلی کی 95، رہانے کی 103 رنز اور آل راونڈر جڈیجہ نے68 رنز کی اننگز اہم رہی تھی۔نیز بھونیشور کمار کی لوور آرڈر میں نصف سنچری والی اننگز کے ساتھ82 رنز پر چھ وکٹ کی کارکردگی بھی لاجواب تھی لیکن اب وہ ٹیم سے باہر ہیں ۔فاسٹ بولنگ میں پھر نگاہیں ایشانت شرما پر ہوں گی جنہوں نے یہاں انگلینڈ کی دوسری اننگز میں 74 رن پر سات وکٹیں حاصل کئے تھے اورمین آف دی میچ رہے تھے ۔ہندوستان سیریز میں پچھڑنے کے بعد اپنی ٹیم میں کچھ تبدیلیاں کرسکتا ہے وہیں انگلینڈ کی ٹیم کو ایجبسٹن میں شاندار کارکردگی کرنے والے آل راؤنڈر بین اسٹوکس کو ٹیم سے باہر کرنا پڑا ہے ، جو مجرمانہ معاملے کے مقدمہ کا سامنا کررہے ہیں۔اسٹوکس کی جگہ کرس ووکس کو ٹیم میں طلب گیا ہے اور اولی پوپ کو بھی ٹیم میں موقع دیاگیا ہے ۔سیریزکی شروعات سے ہی ٹاپ آرڈر کی سردردی کا سامنا کررہی ہندوستانی ٹیم میں ممکنہ دوسرے میچ میں اوپننگ میں تبدیلی دیکھنے کو ملے ۔ مرلی۔ دھون اور لوکیش راہول تینوں نے ہی دونوں اننگز میں مایوس کیا اور ہمیشہ کی طرح کپتان کوہلیکو رنز بنانے پڑے اور میچ میں پجارا کی کمی محسوس ہوئی جنہیں بنچ پر بٹھایا گیا تھا۔ امید کی جاسکتی ہے کہ لارڈز میں انہیں موقع ملے ۔اس کے علاوہ بولروں میں دوسرے اسپنر کوکھلانے سے متعلق خبریں ہیں۔ انگلینڈ میں کئی برسوں بعد پڑ رہی زبردست گرمی کے دوران یہاں کی وکٹ اسپن کے لئے مددگار سمجھی جارہی ہیں جبکہ گزشتہ میچ میں صرف آف اسپنر روی چندر اشون کو ہی اتارا گیا تھا جبکہ دیگر سبھی فاسٹ بولر تھے ۔ اگر دوسرا اسپنر اتارا جاتا ہے تو جڈیجہ یا کلائی کے اسپنر چائنا مین کلدیپ یادو میں سے کسی ایک کا انتخاب کیا جائے گا۔گزشتہ سیریز میں جڈیجہ کی کارکردگی اطمینان بخش تھی تو انگلینڈ دورے پر محدود اووروں کی سیریز میں کلدیپ متاثر کرنے میں کامیاب رہے ۔ حالانکہ ان میں سے اگر کسی کا بھی انتخاب کیا جاتا ہے تو آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کو باہر بیٹھنا پڑسکتا ہے ۔بولنگ کوچ بھرت ارون نے دوسرے میچ سے قبل کہا کہ ہندوستانی ٹیم کے لئے بولرس کا متبادل ڈھونڈنا آسان نہیں ہے لیکن فیصلہ حالات اور حکمت عملی کے لحاظ سے ہوگا۔ اسپنروں میں اشون سات وکٹ لیکر سب سے کامیاب رہے تھے جبکہ ایشانت نے چھ اور سمیع نے تین وکٹ لئے ۔ امیش کو بھی تین وکٹ ملے ۔ارون نے کہا کہ بیٹسمینوں کو زیادہ رنز بنانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ ایجبسٹن کا اسکور دیکھیں تو صرف کوہلی ہی رن بناسکے ۔ ہمیں ان حالات کے مطابق خود کو ڈھال کر کھیلنا ہوگا۔کوہلی نے میچ میں 149 اور 51 رن کی بڑی اننگز کھیلی لیکن باقی ہندوستانی بیٹسمینوں نے خاص کر اوپنرس نے مایوس کیا۔