آج دولت مشترکہ کھیلوں کا آغاز، ہندوستان بہتر مظاہرہ کیلئے پرعزم

گولڈ کوسٹ۔3 اپریل(سیاست ڈاٹ کام) ہندستان کو کل یہاں شروع ہورہے 21 ویں گولڈ کوسٹ دولت مشترکہ کھیلوں سے پہلے سرنج گیٹ کیس سے گہرا جھٹکا لگ گیا تھا لیکن ہندوستانی کھلاڑی اس معاملے سے باہر نکلتے ہوئے ان کھیلوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے ارادے سے اتریں گے ۔ہندستان کا 222 رکنی دستہ گولڈ کوسٹ میں میزبان آسٹریلیا کی بادشاہت کو سخت چیلنج دے گا۔ ہندستان نے دولت مشترکہ کھیلوں کے گزشتہ تین ورژن میں کل 215 میڈلس جیتے ہیں۔ان میں ہندستان نے 2006 کے میلبورن دولت مشترکہ کھیلوں میں 50، سال 2010 کے دہلی دولت مشترکہ کھیلوں میں سب سے زیادہ 101 اور سال 2014 کے گلاسگو دولت مشترکہ کھیلوں میں64 میڈل جیتے ہیں۔ہندستان گلاسگو کی اپنے ماضی کی کارکردگی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے گولڈ کوسٹ میں دولت مشترکہ کھیلوں کی تاریخ میں کل 500 میڈلس کے ہندسے کو چھونے کا ہدف حاصل کرنے اتریگا۔ ہندستان کو سب سے زیادہ امیدیں کشتی، شوٹنگ ، ویٹ لفٹنگ، بیڈمنٹن اور باکسنگ سے رہیں گی۔گلاسگو میں ہندستان کے 15 گولڈ میڈلس میں کشتی میں پانچ اور نشانے بازی میں چار گولڈ میڈل تھے ۔گولڈ کوسٹ میں ہندوستان کو ان کھیلوں کے ابتدا سے پہلے ایک بہت بڑا دھکا اس وقت لگا جب ہندستانی باکسر کے رہائشی احاطے کے پاس سرنج پائی گئیں جو دولت مشترکہ کھیل فیڈریشن (سي جي ایف) کے قوانین کے سراسر خلاف ورزی ہے ۔ ہندستانی مکے باز فی الحال ڈوپنگ کے الزام سے بچ گئے ہیں لیکن یہ کیس ہندستانی کھلاڑیوں پر کھیل کی مدت کے دوران تلوار بن کر لٹکتا رہے گا۔ہندوستانی کھلاڑیوں کو اس معاملے میں اضافی احتیاط برتنے کی ہدایات دی گئی ہیں اور خود بھی ہندوستانی کھلاڑیوں کو خاصا ہوشیار رہنا ہو گا کہ ان کے ساتھ کسی طرح کی کوئی سازش نہ ہو سکے ۔اس طرح کا ایک بھی دوسرا واقعہ ہندستانی شبیہ کو داغدار کر سکتی ہے ۔آسٹریلیا ان معاملات میں کتنا سخت ہے یہ سب نے بال ٹیمپرنگ معاملے میں دیکھ لیا ہے جہاں اس نے اپنے تین کھلاڑیوں پر پابندی لگا دی ہیں۔گولڈ کوسٹ میں ہندوستان کے کئی بڑے کھلاڑی میدان میں اتر رہے ہیں جن میں سے کئی کے لئے یہ آخری دولت مشترکہ کھیل بھی ہو سکتے ہیں۔اولمپکس اور عالمی چمپئن شپ کی سلور میڈلسٹ پی وی سندھو کو ہندوستانی علمبردار کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو افتتاحی تقریب میں ہندستانی توقعات کا بوجھ لے کر ٹیم کی قیادت کریں گی۔