فتح اللہ (بنگلہ دیش) ۔ 28 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ایشیاء کپ ٹورنمنٹ کی دو چھوٹی تصور کی جانے والی ٹیموں بنگلہ دیش اور افغانستان کے درمیان کل کھیلے جانے والے مقابلہ میں دلچسپ ٹکراؤ متوقع ہے جیسا کہ دونوں ہی ٹیموں نے اپنے افتتاحی مقابلوں میں شکست برداشت کی ہے لیکن اس کے باوجود افغانستان نے پاکستان اور بنگلہ دیش نے ہندوستان کے خلاف دلچسپ مظاہرہ کیا ہے۔ کل کھیلے جانے والے مقابلے میں میزبان بنگلہ دیش کو اپنے زخمی کھلاڑیوں کے مسائل درپیش ہیں حالانکہ گذشتہ برس اسے فائنل میں پاکستان کے خلاف شکست برداشت کرنی پڑی تھی۔
علاوہ ازیں کپتان مشفق الرحیم کی شمولیت غیریقینی صورتحال کا شکار ہے۔ میزبان ٹیم کے جارحانہ اوپنر تمیم اقبال پہلے ہی زخمی ہوکر ٹورنمنٹ سے باہر ہوچکے ہیں جبکہ آل راونڈر شکیب الحسن پابندی کا شکار ہیں۔ علاوہ ازیں فاسٹ بولر مشرف مرتضیٰ بھی زخمی ہوکر ٹورنمنٹ سے باہر ہوچکے ہیں۔ مرتضیٰ ٹورنمنٹ سے باہر ہوچکے ہیں اور ان کے مقام پر شفیع الاسلام کو ٹیم میں شامل کرلیا ہے۔ کپتان مشفق الرحیم زخموں سے صحت یاب ہوکر ہندوستان کے خلاف شاندار سنچری کے ذریعہ واپسی کی تھی لیکن افتتاحی مقابلے کے دوران وہ فیلڈنگ کرتے ہوئے کاندھے کے زخم میں مبتلا ہوچکے ہیں۔
علاوہ ازیں بنگلہ دیش کی اصل طاقت اس کی بیٹنگ ہے جیسا کہ اس نے تمیم اقبال کی عدم موجودگی کے باوجود ہندوستان کے خلاف بہتر مظاہرہ کیا ہے۔ اوپنر انعام الحق نے 77 رنز کی شاندار اننگ کے ذریعہ خود کی موجودگی کا احساس دلایا ہے اور ان سے امید کی جارہی ہیکہ وہ کل افغانستان کے خلاف بھی ٹیم کو بہتر شروعات فراہم کریں گے۔ دوسری جانب افغانستان نے پاکستان کے خلاف بہترین بولنگ کا مظاہرہ کیا ہے لیکن عمراکمل کی انفرادی کوشش اور شاندار سنچری کی بدولت پاکستان اس مقابلہ میں واپسی کرپایا۔ بیٹنگ شعبہ میں نور علی زدران، اصغر اسٹینک زئی اور نوروز منگل کی موجودگی کے باوجود مجموعی طور پر یہ بہتر مظاہرہ کرنے میں ناکام ہوا ہے۔ افغانستان کی اصل طاقت اس کی بولنگ تصور کی جارہی ہے جیسا کہ اسپنرس حمزہ ہتوخ، میرواعظ اشرف اور سمیع اللہ شنوری نے پہلے مقابلے میں مجموعی طور پر پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ایشیاء کپ میں شرکت کررہی پانچ ٹیموں میں بنگلہ دیش اور افغانستان کو کسی قدر کمزور ٹیم تصور کیا جاتا ہے لیکن کل ان دو ٹیموں کے درمیان دلچسپ مقابلہ متوقع ہے۔