آشرم کے سربراہ کا اغواء اور تاوان کی وصولی متھرا میں 11 افراد بشمول 3 خواتین کو عمر قید کی سزاء

متھرا ۔ یکم ۔ اکٹوبر : ( سیاست ڈاٹ کام) : ڈسٹرکٹ کورٹ نے ایک آشرم کے سربراہ کو تاوان کے لیے اغواء اور ظلم زیادتی کرنے کے الزام میں 11 افراد بشمول 3 خواتین کو عمر قید کی سزا دی ہے ۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج مبرجیندر متی ترپاٹھی نے ملزمین ہیرا ، شیوم ، مکیش ، مہی پال ، ونود ، گوپال ، سپریم سنگھ ، رتن سنگھ ، مایا بائی ، وجیہ اور شیام ویر کو خاطی قرار ردیتے ہوئے سزا عمر قید سنائی ہے اور ہر ایک مجرم پر 10 ہزار کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے ۔ جب کہ ایک اور ملزم کولہ کو صرف 2 سال کی سزا قید دی گئی ۔ سرکاری وکیل کے بموجب برنداون میں سیوامنگلم آشرم کے سربراہ گویند آنند تیرتھ کا 3 جنوری 2012 کو ملزمین نے اغواء کرلیا گیا تھا ۔ اور اس وقت آشرم سے 8 لاکھ روپئے نقد ، 400 گرام طلائی زیورات ،9.5 کلو چاندی کی اشیاء لوٹ لی تھی ۔ اور اس کے دوسرے دن گویند آنند کو مدھیہ پردیش میں بھینڈ ۔ مورینا جنگلاتی علاقہ کو زبردستی لے کر چلے گئے ۔ اور اس کی رہائی کے لیے 60 لاکھ روپئے ادا کرنے کا مطالبہ کیا ۔ گروجی کی ہدایت پر ان کے ایک شاگرد نے 60 لاکھ راجپور میں ایک ملزمہ مایابائی کے اکاونٹ میں جمع کردئیے گئے ۔ بعد ازاں یہ رقم ٹولی کے ارکان نے تقسیم کرلیے ۔ جب کہ 14 جنوری 2012 کو آشرم سربراہ کی رہائی کے بعد پولیس میں شکایت درج کروائی گئی تھی ۔۔