یوگی لاؤ، دیش بچاؤ ۔ یوگی نہیں تو ووٹ نہیں ، مودی جملہ بازی کا نام ، کاپوسٹر ۔ بی جے پی او راترپردیش انتظامیہ میں کھلبلی 

لکھنؤ : مدھیہ پردیش ، راجستھان او رچھتیس گڑھ میں بی جے پی کی شکست کے دوسرے دن ہی لکھنؤ میں یوپی کی عوام بی جے پی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوگئی ۔ جس سے بی جے پی او رریاستی انتظامیہ کے حوش اڑ گئے ۔ حضرت گنج تھانہ میں اس کی رپورٹ درج کی گئی ۔ ذرائع کے مطابق بعنوان ’’ مودی ہٹاؤ ، یوگی‘ شہر کے بعض چوراہوں پر صبح صبح لگائے گئے ۔ مگر جیسے ہی دن چڑھا اس پوسٹر کی چرچہ سارے شہر میں ہونے لگی اور فورا حضرت گنج کے سرکل انسپکٹر نے تمام شہر کا دورہ کر کے اس طرح کے پوسٹر نکلوانے لگائے ۔بعد ازاں امیت جانی نامی ایک شخص کے خلاف ایک کیس بھی درج کیاگیا جس میں ہتک عزت اور سرکاری املاک کونقصان پہنچانے کے دفعات لگائے گئے ۔

یہ پوسٹرس اترپردیش نونرمان سینا سربراہ اور متنازع شخص امیت جانی کے ذریعہ لگوائے گئے ہیں۔ جس نے ایک چھ منٹ کا ایک ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر اپلوڈ بھی کیا ۔ اس ویڈیو کلپ میں نریندر مودی کو جملہ باز اور دھوکہ باز کے الفاظ استعمال کیا ہے۔ جب کہ یوگی ادتیہ ناتھ او ربال ٹھاکرے صاحب کو حقیقی ہندو لیڈر بتایا ۔ ویڈیو امیت جانی نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگرجنوری میں رام مندر کی تعمیر اور آبادی کی روک تھام کیلئے بل نہیں لایا گیا تو وہ ۱۰؍ فروری کو لکھنؤ میں واقع راما بائی امبیڈکر میدان میں عظیم الشان پیمانے پر ایک جلسہ منعقد کیاجائے گا جس میں مودی کا بائیکاٹ اور یوگی نہیں تو ووٹ نہیں کی آواز بلند کی جائے گی ۔امیت جانی نے کہا کہ مودی کے جملے بازی سے عوام تنگ آچکی ہے، اس نے ہندوؤں کو دھوکہ دیا ہے جس کی وجہ سے پانچ ریاستوں میں شکست ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر یوگی جی ان ریاستوں میں نہ جاتے تو بی جے پی کا اکاؤنٹ بند ہوگیا ہوتا ۔

امیت کا کہنا ہے کہ رام مندر کی تعمیر ، دفعہ 350کا خاتمہ اور آبادی کے کنٹرول سے متعلق قانون نہیں بنایاگیا تومودی کو ۲۰۱۹ء میں اترپردیش میں ایک بھی نشست کی امید نہیں کرنی چاہئے ۔ امیت جانی نے کہا کہ یوگی حال ہی میں ایک بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ رام مندر کی تعمیر ریاستی حکومت کے ہاتھ میں ہوتی تو وہ ۲۴؍ گھنٹے کے اندر رام مندر تعمیر کروادیتے لیکن اس کی تعمیر مرکز ہی کرواسکتی ہے ۔ اس لئے اگر یوگی ادتیہ ناتھ وزیر اعظم ہوں گے تو یہ کام آسانی سے ہوجائیگا۔ امیت جانی یوگی ادتیہ ناتھ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فیض آباد کا نام تبدیل کرنا، ایودھیا میں دیوالی تہوار منانا ، ہولی کے سبب الوداع جمعہ کی نماز کا وقت تبدیل کرنا ، کانوڑ یاترا کے دوران ڈی جے پر سے پابندی ہٹاناجیسے کاموں سے یوگی جی نے بتادیا کہ اگر انہیں موقع ملے تووہ ہندوؤں کے لئے کام کریں گے اور ہندو راشٹر کا بھی قیام کریں گے۔