یوگی راج میں پولیس انسپکٹر کے پیر چھوکر ایک خاتون نے ایف آئی آر درج کرنے کی گذارش کی ، ویڈیو وائرل

یوگی حکومت کی پولس اکثر اپنے کارناموں کو لے کر سرخیوں میں رہتی ہے۔ تازہ معاملہ لکھنو کا ہے جہاں ایک بے بس ماں کو اپنے بیٹے کی موت کی رپورٹ لکھوانے کے لیے انسپکٹر کےسامنے گڑگڑانے اور پیروں میں گرنے کے لیے مجبور ہونا پڑا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اس معاملہ کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا ہے جس میں کوتوال کے سامنے بے بس ماں گڑگڑا رہی ہے اور کوتوال صاحب ایف آئی آر لکھنے کی جگہ کرسی پر آرام فرماتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

اس معاملے میں ہنگامہ ہونے کے بعد حالانکہ پولس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے اور ویڈیو کے منظر عام پر آنے کی وجہ سے کوتوال کے خلاف کارروائی بھی ہوئی ہے۔ خبروں کے مطابق لکھنو کے گونڈوا میں ایک فیکٹری میں کام کرنے والے 13 سالہ ٹنکو کے اوپر مشین گر گئی تھی جس سے اس کی موت ہو گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ فیکٹری کے پاس کوئی لائسنس نہیں تھا۔ اس سلسلے میں ہی ٹنکو کی ماں اپنی عرضی لے کر انسپکٹر تیج پرتاپ کے پاس گئی تھی تاکہ رپورٹ درج ہونے پر فیکٹری مالکان کے خلاف کارروائی ہو سکے۔ لیکن انسپکٹر نے رپورٹ لکھنے سے منع کر دیا۔ اس کے بعد وہ ہاتھ جوڑ کر انسپکٹر کے سامنے اپیل کرتی رہی لیکن اس کا دل نہیں پسیجا۔

اس دوران بھیڑ نے انسپکٹر کو گھیر رکھا تھا اور اس پر ایف آئی آر کے لیے دباؤ بنایا جانے لگا۔ موقع پر موجود لوگوں کے احتجاج کے بعد پولس کو رپورٹ درج کرنی پڑی اور اس پورے معاملہ کا کسی نے ویڈیو بنا لیا اور سوشل میڈیا پر ڈال دیا جو کہ وائرل ہو گیا۔ بے بس خاتون کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انسپکٹر کے خلاف کارروائی کی گئی۔ ایس پی ہریندر سنگھ نے اس تعلق سے کہا ہے کہ ’’ویڈیو کو دیکھتے ہوئے کارروائی کی گئی ہے اور اس کی پوری جانچ بھی کرائی جائے گی۔ یہ پتہ لگانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی کہ یہ سب کچھ کن حالات میں ہوا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ فی الحال انسپکٹر کو لائن حاضر کر دیا گیا ہے اور جانچ کے بعد آگے کی کارروائی ہوگی۔