ہیر و کے گھر والوں کو اب بھی اس کے زندہ رہنے کی امید باقی ہے۔

نئی دہلی۔میٹھا پور ندی میں ڈوب رہی عورت اور اس کے بچے کو بچانے کی کوشش میں مرنے والے پوان شاہ کے گھر والوں اب بھی اپنے نقصان کے صدمے سے باہر نہیں ائے ہیں۔تحقیقات میں اس بات کاانکشاف ہوا کہ شاہ اس وقت غرقاب ہوگیا جب اس کے پٹھوں نے ساتھ چھوڑ دیا اور ایک مضبوط کرنٹ اسے بہاکر دور لے گیا۔

اس نے اپنے دونوں ہاتھوں عورت اور اس کے بچے کو بچانے کے اس کے سر کو پکڑنے کے لئے اس وقت تک استعمال کئے تھے جب تک دوسرے لوگ مدد کے لئے وہا ں نہیں پہنچ جاتے۔خودکشی کے مقصدسے جس عورت نے پانی میں چھلانگ لگائی تھی اس کو تیرانا نہیںآتا تھا۔

ندی کے دوسری کناروں او ر اطراف واکناف کے علاقوں میں تلاشی کے لئے ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔ شاہ کے گھر والوں کو اب بھی اس بات کی امید ہے کہ وہ زندہ ہے۔دسویں جماعت کی پڑھائی پوری کرنے کے بعد شاہ نے تعلیم ترک کردی تھی تاکہ اپنے گھر والوں کی مدد کرسکے۔

وہ تین بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا اور اس کے گھر والی اس کی شادی کا منصوبہ بنارہے تھے۔ اس کے معمر والد ای رکشہ چلاتے ہیں جبکہ اس کے دیگر دو بھائی رکشہ کھینچتے ہیں۔ چھ ماہ قبل اس کے گھر والوں نے کرایہ کا فلیٹ لے کر مدن پور قادر گاؤں منتقل ہوئے تھے ۔

و ہ لوگ اپنی جائیداد خریدنے کے لئے پیسے جمع کررہے تھے۔

راحت کاری ٹیم نے کہاکہ انہوں نے شاہ جو کپڑے پہنے ہوئے تھا اس کے متعلق جانکاری پھیلادی ہے اور اسپیڈ بورڈس کے ذریعہ تلاشی مہم میں تیزی پیدا کرنے کا سونچ رہے ہیں