ہند پاک ایٹمی جنگ کا امکان ۔ امریکی تھینک ٹینک نے پاکستان کے ایٹمی ہتھیار پروگرام کو خطرناک بتایا

واشنگٹن/نئی دہلی۔ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار جنوبی یشیاکے لئے بڑا خطرہ ہیں۔ ان کی وجہہ سے عام جنگ بھی ایٹمی جنگ میں تبدیل ہوسکتی ہے۔ایک امریکی تھینک ٹینک کی رپورٹ میںیہ وارننگ دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ کچھ دنوں قبل بھی ایک رپورٹ میںیہی بات کہی گئی تھی۔اس رپورٹ میں تو یہاں میںیہی بات کہی گئی تھی۔اس رپورٹ میں تو یہاں تک کہاگیاہے کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں تک دہشت گرد گروپوں کی پہنچ ممکن ہوسکتی ہے۔اٹلانٹک کونسل نے اپنی رپورٹ ایشیاان سکینڈ نوکلیئر ایج میں کہاہے کہ ایسا لگتا ہے کہ پاکستان ابھی تک اپنی ایٹمی ہتھیار اسکیم کا پروجیکٹ شروع نہیں کیا ہے۔

اس رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ پاکستان نے اب تک اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں دنیاکو جانکاری نہیں دی ہے ‘ لیکن اس کے یہ ہتھیار اس خطے(جنوبی ایشیا) کے امن کے لئے بڑا خطرہ بن سکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ایٹمی ہتھیار پورے علاقے کی سیکورٹی کے لئے سنگین خطرہ ہیں۔ اس کی وجہہ یہ ہے اگرروایتی جنگ ہوتی ہے توان ہتھیاروں کی وجہ سے وہ ایٹمی جنگ میں تبدیل ہوسکتی ہے۔

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اس خطے میں مسلسل بڑے پیمانے پر نیوکلیائی ہتھیار بنائے جارہے ہیں‘ لیکن اس سے بھی بڑا سوال یہ ہے کہ ان کی سکیورٹی کیسے او رکون کررہا ہے کیونکہ ان ہتھیاروں کی سکیورٹی سنبھالنے والی تنظیموں پر ہی سوالیہ نشان ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کا استحکام ہی اپنے آپ میں بڑاسوال پید ا کرتا ہے۔ گذشتہ 40برسوں کے دوران پاکستان کے اپنے پڑوسی ممالک سے رشتے بہت اچھے نہیں رہے ہیں۔

ہندوستان او رافغانستان سے اس کی چھوٹی موٹی جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔رپورٹ میںیہ بھی کہاگیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے ذریعہ افغانستان او رہندوستان میں بدامنی پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہے‘ جس سے اس کو سخت جھٹکا لگا ہے۔

پاکستان کی مختلف ریاستوں میں سیول سوسائٹی کو نشانہ بناکر بھی حملے ہوئے ہیں۔ کچھ حملے حساس فوجی اڈوں پر ہوئے ہیں‘ جہاں ممکنہ طور پر پاکستان کے ایٹمی ہتھیار رکھے ہوئے ہیں۔ یہ حملے پاکستان کے لوگوں کی ہی مدد سے کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ پاکستان کے اندر دہشت گردوں نے دہشت پھیلانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ہے۔

رپورٹ میںیہ بات بھی کہی گئی ہے کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار چوری بھی ہوسکتے ہیں۔ رپورٹ میں مزیدکہاگیاہے کہ نیوکلیئر کمانڈ او رکنٹرول میں کسی وقت بھی پریشانی پیدا ہوسکتی ہے او ریہ ناکام بھی ہوسکتے ہیں