ہندوستان کے لئے دعاؤں کی ضرورت ‘ سکیولر اقدار کو خطرہ لاحق ہے۔ ارک بشپ

نئی دہلی۔درالحکومت کے تمام پارش پادیوں کو لکھے لیٹرمیں دہلی کے ارک بشپ انل کوٹو نے دعاء اجتماع کی مہم شروع کرنے اور مجوزہ 2019کے جنر ل الیکشن کے لئے جمعہ کے دن روز ہ رکھنے کی اپیل کی ہے۔لیٹر میں کہاگیا ہے کہ ’’ مایوسی سیاسی ماحول جس کی وجہہ سے ہمارے ملک میں دستور کے فراہم کردہ جمہوری اقدار او رسکیولر ماحول کو سنگین خطرات لاحق ہیں‘‘۔

مزید لکھا ہے کہ ’’ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے ملک اور اس کے سیاسی قائدین کے لئے ہر وقت دعاگو رہیں مگر یہ اس وقت اور بھی ضرور ی ہوجاتا ہے جب عام انتخابات پیش نظر ہوں‘‘۔ اور لکھا ہے کہ ’’کیونکہ ہم 2019کی طرف گامزن ہیں جب ہمیں نئی حکومت ملنے والی ہے لہذا ہم ملک کے لئے دعائے مہم کی شروعات کریں گے‘‘۔

جب ارک بشپ کے سکریٹری پادری ربن سنن روڈری گویس سے رابط قائم کیاگیا تو انہوں نے کہاکہ ہر عام انتخابات سے قبل اس طرح کی دعائے اجتماع کا اہتمام کیاجاتا ہے مگر اس مرتبہ مسلئے کو سیاسی رنگ دیدیاگیا ہے۔

مذکورہ لیٹر 8مئی کو لکھا گیاتھا جس میں13مئی بروز اتوار اجتماعی دعائے کا اہتمام کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی تھی۔ اس میں ارک بشپ نے درخواست کی تھی کہ’’ ہمیں ہر جمعہ ایک وقت کا کھانا کھاکر روزہ رکھنا ہے اور ہماری یہ قربانیاں ہماری روحانیت کا احیاء اور ملک کے لئے ہونگے‘‘۔

اس کے علاوہ انہوں نے ہر جمعہ وقت کی مناسبت سے اپنے ملک کے لئے ایک گھنٹہ کی خصوصی عبادت کا بھی اہتمام کرنے کی تمام اداروں ‘ پریش سے درخواست بھی کی تھی‘‘۔

دعاء کے کہنا تھا کہ’’ سمجھدار سونچ کی مناسبت سے ہماری قانونی سازی کا تحفظ ہو۔ہماری عدلیہ کو یکجہتی کے مثال کے طور پر فروغ ملے جہاں پر عدل وانصاف یقینی ہو۔ہمارے پرنٹ‘ الکٹرانک اور سوشیل میڈیا چیانلوں کو حقائق دیکھنے کی توفیق ملے۔شیطانی طاقتوں کے نرغے سے ہمارے اداروں کو تحفظ ملے‘‘۔اس درخواست میں ملک کے غرباء او رمساکین کے لئے بھی خصوصی دعاؤں کو شامل کرنے کی ہدایت دی گئی تھی