’’ہندوستان کی ’داخلی سیاست‘عمران خان کو مدعو کرنے میں مانع ‘‘

نریندر مودی کی دوسری میعاد کیلئے بحیثیت وزیراعظم حلف برداری تقریب میں عمران خان نظرانداز
بمسٹیک ممالک کے سربراہان مدعو، مودی نے اپنی انتخابی مہمات پاکستان کو بھلا برا کہنے پر مرکوز
رکھی تھی، اس خول سے جلدباہر آنا ممکن نہیں : شاہ محمود قریشی
کراچی ۔ 28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے ہندوستان میں تشکیل دی جانے والی دوسری میعاد والی مودی حکومت کی جانب سے حلف برداری تقریب میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کو مدعو نہ کرنے کے حکومت ہند کے فیصلہ کو یہ کہہ کر تن آسانی سے لیا کہ مودی کی ’’اندرونی سیاست‘‘ انہیں اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ عمران خان کو بھی حلف برداری تقریب میں مدعو کیا جائے۔ یاد رہیکہ حکومت ہند نے یپر کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ بمسٹیک ممالک کے سربراہان کو ہی حلف برداری تقریب میں مدعو کرے گی جس میں عمران خان شامل نہیں ہوں گے کیونکہ پاکستان اس گروپ کا رکن ملک نہیں۔ یاد رہیکہ ’’ہے آف بنگال انیشٹیو فار ملٹی سیکٹورل ٹکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن) گروپ میں بنگلہ دیش، ہندوستان، میانمار، سری لنکا، تھائی لینڈ، بھوٹان اور نیپال شامل ہیں۔ بہرحال نریندر مودی کی دوسری میعاد پر وزیرخارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر، سیاچن اور سرکیگ جیسے تنازعات کی یکسوئی کیلئے ہندوپاک کے قائدین کی ملاقات ہونا حلف برداری تقریب میں شرکت سے زیادہ ضروری ہے۔ نریندر مودی نے اپنی انتخابی مہمات کے دوران پارٹی کی تمام تر توجہ پاکستان کو بھلا برا کہنے پر ہی مرکوز رکھی تھی۔ انگریزی اخبار ڈان نے بھی قریشی کے حوالے سے کہا کہ نریندر مودی نے جو رویہ اختیار کیا تھا اس کے خول سے اتنی جلدی باہر آنا ممکن نہیں کیونکہ اس وقت ہندوستان کی جو داخلی سیاست سے وہ انہیں (مودی) پاکستان کے وزیراعظم کو حلف برداری تقریب میں مدعو کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔ 2014ء میں نریندر مودی کی بحیثیت پہلی میعاد کے وزیراعظم کی حلف برداری میں اس وقت کے وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے شرکت کی تھی۔ اس وقت سارک ممالک کے قائدین کو مدعو کیا گیا تھا۔ جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے قریشی نے کہا کہ جس وقت عمران خان کو پاکستان میں کامیابی حاصل ہویء تھی اس وقت نریندر مودی نے انہیں (عمران) مبارکباد پیش کرنے کے علاوہ ایک مکتوب بھی تحریر کیا تھا۔ بہرحال دونوں ممالک کے درمیان پائی جانے والی کشیدگیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے عمران خان نے نریندر مودی کو مبارکباد پیش کی۔ یہی نہیں بلکہ انہوں نے دونوں ممالک ترقی کیلئے باہمی تعاون پر زور دیا۔ یادر ہیکہ جاریہ سال مارچ میں جموں و کشمیر کے پلوامہ ڈسٹرکٹ میں پاکستان کے جیش محمد نے دہشت گرد حملہ کرتے ہوئے سی آر پی ایف کے 40 جوانوں کو شہید کردیا تھا جس کے بعد ہندوستان کے پاکستانی علاقوں میں فضائی حملے بھی کئے تھے تاہم ہندوستان کا ایک جاں باز لڑاکا پائلیٹ ابھینڈی ورتھمان کو پاکستانی فوج نے گرفتار کرلیا تھا لیکن وزیراعظم عمران خان کی ایماء پر ہندوستان سے خیرسگالی ملاقات قائم رکھنے کیلئے اسے ہندوستان کے حوالے کردیا گیا تھا۔