ہندوستان کی ترقی کے بارے میں وزیراعظم پرعوام کو گمراہ کرنے کا الزام

فرد واحد نہیں سارے عوام ملک چلاتے ہیں، چھتیس گڑھ میں راہول گاندھی کا ریلی سے خطاب، کانگریس لہر کا دعویٰ
بالودہ بازار 13 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر ہندوستان کی ترقی کے بارے میں عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اپنی سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ چھتیس گڑھ میں 20 نومبر کو ہونے والے دوسرے مرحلہ کے انتخابات سے قبل ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ مودی کے مطابق ملک کی ترقی صرف 2014 ء میں ان کے وزیراعظم کے بعد ہیش روع ہوئی ہے۔ کانگریس کے صدر نے مزید کہاکہ ’’وہ (مودی) حتیٰ کہ یہ بھی نہیں جانتے کہ ملک کوئی فرد واحد نہیں بلکہ عوام چلاتے ہیں۔ وہ (مودی) اس قسم کے تبصروں کے ذریعہ آپ کی توہین کررہے ہیں‘‘۔ راہول گاندھی نے کہاکہ نوٹ بندی، جی ایس ٹی پر عمل آوری کا مقصد چھوٹے اور متوسط کاروباریوں کو درہم برہم کردینا ہے۔ کانگریس بینکوں سے قرض لیتے ہوئے نوجوانوں کے چھوٹے کاروبار کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہے۔ نوجوان بینک سے قرض کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔ کانگریس بڑے صنعت کاروں کے خلاف نہیں ہے لیکن حکومت اگر انھیں فوائد پہونچاتی ہے تو اس کے ساتھ چھوٹے اور متوسط کاروباریوں کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہئے۔ انھوں نے کہاکہ نیرو مودی، میہول چوکسی، وجئے مالیا ہندوستانی عوام کے ہزاروں کروڑ روپئے کے ساتھ ملک سے فرار ہوگئے۔ وزیراعظم مودی نے یہ ہزاروں کروڑ روپئے ملک واپس لانے کے لئے کچھ نہیں کیا اور حتیٰ کہ اس مسئلہ پر ایک لفظ بھی نہیں کہا ہے۔ راہول گاندھی نے دعویٰ کیاکہ سی بی آئی کے ایک ڈائرکٹر کو محض رافیل معاملت پر تحقیقات روکنے کے لئے سی بی آئی کے ڈائرکٹر کو ایک بجے شب ان کے عہدہ سے ہٹادیا گیا۔ کیوں کہ اگر تحقیقات ہوتیں تو صرف دو ہی نام منظر عام پر آتے ایک نریندر مودی اور دوسرا انیل امبانی چنانچہ مودی تحقیقات سے ڈر گئے‘‘۔ کانگریس کے صدر نے دعویٰ کیاکہ ’’انیل امبانی کو کوئی تجربہ نہیں ہے کیوں کہ اُنھوں (انیل امبانی) نے کبھی کوئی کاغذی جہاز بھی نہیں بنایا‘‘۔ ایچ اے ایل کو 70 سال کا تجربہ کے حامل رہنے کے باوجود انیل امبانی کو رافیل معاملت کے لئے منتخب کیا گیا جنھیں اس شعبہ میں کوئی تجربہ نہیں ہے۔ راہول گاندھی نے کہاکہ چھتیس گڑھ کے 18 حلقوں میں جہاں پیر کو پہلے مرحلہ کی رائے دہی ہوئی تھی کانگریس کی لہر پائی گئی۔ چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، راجستھان اور دیگر ریاستوں میں بھی کانگریس کے حق میں لہر چل رہی ہے۔ چھتیس گڑھ وسائل کی دولت سے مالا مال ہے۔ اگر ووٹ دیا گیا تو عوام ایک ایسی حکومت منتخب کریں گے جو ان (عوام) کے من کی بات سنے گی۔ راہول گاندھی نے کہاکہ ’صرف چند صنعتکاروں کے لئے کام کرنے کے بجائے کانگریس اس ریاست میں زراعت، تعلیم اور صحت کی ترقی کے لئے کام کرے گی‘‘۔

’مودی نے رافیل معاملت میں چوری کا اعتراف کرلیا‘
رمن سنگھ کے کرپشن پر مودی کی خاموشی ، راہول گاندھی کی تنقید کا نشانہ
نئی دہلی 13 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے آج الزام عائد کیاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے رافیل معاملت میں چوری کا سپریم کورٹ میں اعتراف کرلیا ہے اور انڈین ایرفورس سے پوچھے بغیر ہی کنٹراکٹ میں تبدیلیاں کردی ہیں۔ مرکز کے ’’36 رافیل معاملت کا آرڈر دینے سے متعلق فیصلہ سازی کے عمل کی قدم بہ قدم تفصیلات کے زیرعنوان 14 صفحات پر مشتمل دستاویزات گزشتہ روز سپریم کورٹ میں پیش کیا۔ راہول گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’مودی جی نے اس چوری کا سپریم کورٹ میں اعتراف کرلیا۔ انڈین ایرفورس کی اجازت کے بغیر اُنھوں (مودی) نے حلفنامے میں تبدیلی کردی اور 30000 کروڑ روپئے انیل امبانی کے جیب میں ڈال دیا‘‘۔ چھتیس گڑھ کے اسمبلی حلقے کھڑسیا میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے کہیں بھی کرپشن کے بارے میں کچھ بھی نہیں کیا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر نریندر مودی رمن سنگھ کے کرپشن کے بارے میں خاموشی اختیار کئے ہوئے کیوں ہے ۔ وہ اس کے بارے میں اپنی تقریروں میں کوئی ذکر کیوں نہیں کرتے ۔ برسراقتدار بی جے پی چیف منسٹر اور ان کے ارکان خاندان پر کرپشن کے الزامات کی مسلسل تردید کرتی آرہی ہے ۔