ہندوستان کو آج افریقہ میں تاریخ رقم کرنے کا سنہرا موقع

جوہانسبرگ۔9 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ویراٹ کوہلی کی کپتانی میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کل یہاں چوتھے مقابلے میں کامیابی کے ساتھ جنوبی افریقہ کی زمین پر اپنی پہلی ونڈے سریز جیتنے اور تاریخ رقم کرنے اترے گی۔ہندستان کو تین میچوں کی ٹسٹ سیریز میں 1۔2 سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن وہ چھ میچوں کی رواں ونڈے سیریز میں جیت سے صرف ایک قدم دور ہے ۔جنوبی افریقہ کی ٹیم اپنے بڑے کھلاڑیوں کے زخمی ہونے سے کمزوررہی ہے لیکن تین میچوں سے باہر رہے اس کے اہم بیٹسمینں اے بی ڈی ویلیرس واپسی کرنے جا رہے ہیں اور میزبان ٹیم اس کرو یا مرو کے میچ میں یقینا سخت مقابلے کے ساتھ سریز بچانے کی کوشش کرے گی۔اگرچہ ہندستانی ٹیم مسلسل میچ جیتنے سے کافی حوصلہ افزا ہے اور اس کے بولر خاص طور کلدیپ یادو اور یجویندر چہل جیسے دونوں اسپنروں نے اس کی طاقت کو دوگنا بڑھا دیا ہے ۔ہندستان کے لیے یہ جیت نہ صرف حوصلے بڑھانے والی ہوگی بلکہ اس سے وہ افریقی زمین پر سریز جیت کی خشک سالی بھی ختم کر دے گی اور ساتھ ہی چوتھی کامیابی سے آئی سی سی کی ونڈے درجہ بندی میں اس کا پہلا مقام بھی یقینی ہو جائے گا۔ہندستانی ٹیم آخری مرتبہ یہاں ونڈے سریز جیتنے سے سال 2010-11 ء میں چوک گئی تھی۔ تب مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں وہ 3-2 سے سریز گنوا بیٹھی تھی لیکن اس مرتبہ اسٹار کھلاڑی اور زبردست فارم میں کھیل رہے کوہلی کی کپتانی میں ٹیم کے پاس یہ موقع ہے ۔ٹیم نے جوہانسبرگ میں سیریز کا آخری ٹسٹ میچ 63 رنز سے جیت لیا تھا اور اس کے بعد اس نے اپنی جیت کی سلسلہ کو برقرار رکھتے ہوئے ونڈے میں تینوں میچ جیتے ہیں۔جوہانسبرگ میں مہمان ٹیم اپنی اسی کارکردگی کو پھر دہراتے ہوئے جیتنے کی کوشش کرے گی۔فی الحال بیٹنگ اور بولنگ کے تمام شعبوں میں ہندوستانی کھلاڑی اچھا کھیل رہے ہیں اور اس چوتھے میچ میں اسی تال میل کے ساتھ مظاہرہ کریں گے ۔گزشتہ میچ میں ناٹ آؤٹ160 رنز کی اننگز کھیلنے والے کپتان کوہلی، نصف سنچری بنانے والے شکھر دھون، مڈل آرڈر میں اجنکیا رہانے اور دھونی نے ٹیم کے لئے اچھے رنز بنائے ہیں۔اگرچہ اوپننگ میں روہت شرما گزشتہ میچوں میں ناکام رہے ہیں اور انھوں نے صفر، 15، 20 رنز کی مایوس کن اننگز کھیلی ہیں جس سے کوہلی پر انحصار کافی دکھائی دے رہا ہے ۔اس کے علاوہ آل راؤنڈر ہردک پانڈیا کی کارکردگی بھی مایوس کن ہے ۔اگرچہ کپتان وراٹ بھی مانتے ہیں کہ روہت کی فارم باعث تشویش نہیں ہے اور توقع کی جا سکتی ہے کہ ونڈے میں سب سے زیادہ ڈبل سنچری بنانے والے اوپنر اگلے میچ میں ٹیم کو اچھی شروعات دلا سکیں گے ۔فی الحال ٹیم کی سب سے بڑی طاقت اس کے دونوں اسپنر کلدیپ اور چہل ہیں جنہوں نے گزشتہ تین میچوں میں21 وکٹیں حاصل کی ہیں۔چائنامین بولر نے 7.70 کی اوسط سے 10 وکٹ لئے ہیں جس میں 23 رن پر چار وکٹ ان کی سب سے بہترین کارکردگی ہے جبکہ لیگ اسپنر یجویندر نے10.27کے اوسط سے11وکٹیںلی ہیں جس میں22 رنز پر پانچ وکٹ ان کی شاندار کارکردگی رہی ہے ۔تیسرے ونڈے میں بھی دونوں نے مل کر آٹھ وکٹ حاصل کئے جس کی بدولت ہندوستان نے 124 رن کے بڑے فرق سے میچ اپنے نام کیا ۔جنوبی افریقہ کی زمین پر پہلی مرتبہ بین الاقوامی سریز کھیل رہے دونوں اسپنروں کی موجودگی نے فی الحال بولنگ کے شعبہ میں باقی کھلاڑیوں کو کارکردگی کو دھندلا کر دیا ہے ۔اگرچہ جسپریت بمراہ، بھونیشور کمار اور پانڈیا فاسٹ بولرس ہیں لیکن گزشتہ میچ میں بمراہ اکیلے فاسٹ بولر رہے جنہیں دو وکٹ ملے تھے ۔دوسری طرف میزبان ٹیم اپنی وکٹوں پر ہندستانی بیٹسمینوں کو روک نہیں پا رہی ہے اور ٹسٹ سیریز میں اس کے اسٹار ثابت ہوئے کیگسو ربادا، لونگی اینگدي مہنگے ثابت ہو رہے ہیں۔ پانچ کلائی کے اسپنروں کے ساتھ پریکٹس کرنے کے باوجود جنوبی افریقہ کی ٹیم کو کوئی فائدہ نہیں ملا ہے ۔اس کے علاوہ بیٹنگ میں بھی اسے خاص بہتری کی ضرورت ہے ۔ڈی ولیرس کی واپسی سے ٹیم ضرور حوصلہ افزا ہوگی لیکن وہ زخموں کے بعد واپسی کر رہے ہیں اور ان کی فٹنس پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ساتھ ہی اوپننگ میں ہاشم آملہ بھی ٹیم کو اچھی شروعات نہیں دلا پائے ہیں۔