ہندوستان نے دیکھا یا کہ افغانستان‘ ایران اور چین کس طرح پاکستان کی دہشت گردی سے متاث ہورہا ہے۔

نئی دہلی۔ ہندوستان نے افغانستان ‘ ایران او رچین کو مکمل طور پر متاثرہ قراردیتے ہوئے ایک کیس تیار کررہا ہے اور ساتھ میں پاکستان نژاد دہشت گرد گروپوں کی پشت پناہی کے لئے بھی نشانہ بنانے کاکام کیاجارہا ہے۔

وہیں افغانستان میں پیش ائے فضائیہ دہشت گرد حملوں میں پاکستان کی حمایت سامنے ائی ہے ‘ ائی ایس ائی کی پشت پناہی والے سنی گروپس جس کا تعلق ایل ای ٹی اور جیش سے ہے کا خاتمہ چاہتا ہے۔

اس کے علاوہ اکنامک ٹائمز کو کچھ ذرائع نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیاکہ ایغور شدت پسند گروپس کو پاکستان کی طرف سے موثر مد د مل رہی ہے جس کی وجہہ سے چین پریشان ہے۔

ذرائع کا دعوی ہے کہ مذکورہ سرحد پارسے دہشت گردی کو فروغ دینا پاکستان کی حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ وہ خطے میں اپنی موجودگی کا احساس دلاسکے مگر اس معاملے اس پر راز فاش ہوگیاہے۔

افغانستان میں پچھلے کچھ سالوں سے بڑھتے فضائیہ دہشت گردحملے پر پاکستان کی مہر ثبت ہے جس کا نشانہ سکیورٹی تنصیبات ہیں اوریہ پاکستان کی حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ پڑوسی ممالک میں اپنا دبدبا قائم رکھنے کے لئے وہ دہشت گردی کو ہتھیار کی طرح استعمال کرتا ہے۔

اسی کے پس منظر میں افغان حکومت نے حال ہی میں اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں پاکستان کے خلاف اس کے داخلی معاملات میں مداخلت کے خلاف احتجاج درج کرایاتھا۔

مذکورہ سنی گروپ جیش العدل جس کا تعلق ایل ای ٹیاور پاکستان کی تنصیبات سے ہے ‘ نے پلواماں دہشت گرد حملے کو انجام دینے کا دعوی پیش کیاہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جیش العدل کا تعلق جے ای ایم سے بھی ہے