ہم کرایہ تک ادا نہیں کرسک رہے ہیں۔دہلی این سی آر میں اٹوپارٹس پر عائد جی ایس ٹی کس طرح ادا کرسکیں گے۔

نئی دہلی۔منگل کے روز دیوالی سے دودن قبل ہی ہیملٹن روڈ پر واقعہ دہلی کی کشمیر گیٹ کی گاڑیوں کے پرانے سامان کی مارکٹ سنسان تھی۔ تقریبا5000ہزار دوکانوں پر مشتمل اس مارکٹ میں کوئی خریدار دیکھائی نہیں دے رہا تھا۔

سنیہا ٹریڈرس پرائیوٹ لمیٹیڈ کے مالک آر کے چاؤلہ کا کہنا ہے کہ یکم جولائی کو متعارف کردہ گڈس اینڈ سروسیس ٹیکس( جی ایس ٹی) جو ملکی اور ریاستی سطح پر ایک مشترکہ ٹیکس کے طور پر نافذ کیاگیا ہے کاروبار میں کمی کی اصل وجہہ ہے۔مذکورہ مارکٹ میں کمرشیل گاڑیوں کے لئے اٹو پارٹس فروخت کرنے والے ہول سیل ڈیلرچاؤلہ نے کہاکہ ’’ سالانہ ہمارا کاروبار15کروڑ کا ہوتا ہے ‘ مگر اس بار ہم خوش ہیں کہ کم سے کم دو کروڑ کا تو کاروبار کیاہے‘‘۔ یہ ان کاابائی کاروبار ہے۔

راجدھانی دہلی کے بشمول نوائیڈا‘ اترپردیش‘ ہریانہ کہ گرگاؤں کے خریدار اس مارکٹ سے استفادہ اٹھاتے ہیں۔ مذکورہ علاقوں کے ہول سیل اور ریٹل ڈیلرس چاؤلہ کے پاس سے سامان کی خریدی کرتے ہیں۔چاؤلہ نے کہاکہ کافی عرصہ سے کوئی آرڈر ہمیں نہیں ملا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ اس لئے کیونکہ اٹو اجزاء کو 28فیصد گڈس اینڈسروسیس ٹیکس کے زمرے میں شامل رکھا گیاہے۔

انہوں نے پوچھا کہ کس طرح کوئی بڑھی ہوئی قیمت پر ہم سے سامان خریدے گا۔چاؤلہ نے دعو ی کیا ہے کہ جی ایس ٹی راجدھانی دہلی میں بین ریاستی ٹریڈ پر روک لگادی ہے۔ ان کا دعوی ہے کہ چھوٹے اور متواسط ٹریڈرس کو تمام ریاستوں میں جی ایس ٹی کے متعلق دئے گئے لائحہ عمل کی ترتیب میں دشواری ہورہی ہے کیونکہ یہ کام اگر ان ریاستوں میں اپنا کاروبار رہے یا نہ رہے پورا کرنا ہے۔

جی ایس ٹی کچھ کا عمل ہمارے لئے کچھ اس طرح ہے ایک ہول سیل کاروبارکرنے والے کو دہلی میں ایک ہزار روپئے کے سامان پر28فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑیگاجو280روپئے تک ہوگا جس میں140روپئے سنٹرل جی ایس ٹی اور140روپئے اسٹیٹ جی ایس ٹی کے طور پر لئے جائیں گے۔

جب سامان کی سپلائی دہلی کے کاونٹر پر کی جائے گی ‘ تو خریدی کرنے والا ان پٹ ٹیکس جو اسٹیٹ جی ایس ٹی پر عائد کیاگیا ہے حاصل کرسکتا ہے بشرطیکہ وہ جی ایس ٹی کے تحت دہلی ٹریڈ میں درج رجسٹرارڈ ہو۔اس وجہہ سے اٹوپارٹس انڈسٹری کے کاروبار میں بڑے پیمانے پر گرواٹ پیش ائی ہے۔ایک اورکاروباری آر کے گپتاکے مطابق زائد ٹیکس بوجھ عائد ہونے کے بعد کاروبار میں پچاس فیصد کی گرواٹ ائی ہے۔

کاروباریوں کا دعوی ہے کہ جی ایس ٹی نافذ کئے جانے کے بعد کالے معیشت میں اضافہ ہواہے۔مذکورہ اٹوپارٹس مارکٹ کے ڈیلرس دانش اورستیش نے بھی جی ایس ٹی کی وجہہ سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہاکہ جی ایس ٹی کے بعد کاروبار میں بھاری گرواٹ ائی ہے لوگ دیگر ریاستوں کے ہول سیل او ررٹیل ڈیلرس دہلی کاونٹر پر جی ایس ٹی رجسٹریشن کی عدم دستیابی کے سبب سامان خریدنے سے گھبرارہے ہیں۔