ہم جامعہ ملیہ اسلامیہ کو شر پسندوں کا مرکز بننے نہیں دیں گے : مختلف سماجی کارکن

نئی دہلی : علی گڑہ مسلم یونیورسٹی کے بعد جامعہ میں شر پسند وں کی ناکام کوشش اور طلبہ کے اتحاد نے یہ بتا دیا ہے کہ ہندوستانی مسلمان اپنے ملک او راپنے تعلیمی اداروں سے محبت ہی نہیں بلکہ عقیدت بھی رکھتے ہیں ۔

اور کسی بھی شخص کوان کے خلاف سازش کرنے کا موقع نہیں دے گا ۔چند روز قبل جا معہ ملیہ اسلامیہ میں ہونے والی نعرہ بازی او رپوسٹر بازی کے خلاف جامعہ اوراے ایم یو کے دہلی میں رہنے والے سابق طلبہ نے شر پسندوں کو اتحاد کے ذریعہ جواب دینے کی تیاری کرلی ہے ۔اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق صدر اور معروف سماجی کارکن عرفان اللہ خان نے کہا کہ بلا شبہ آر ایس ایس مسلمانوں کی علمی صلاحیت چھین لینا چاہتی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ اے ایم یو کے بعد ہم جامعہ کوبھی اسی عقیدت کی نظر سے دیکھتے ہیں او ریہ بتادینا چاہتے ہیں کہ ہر اس مقام پر آر ایس ایس کا مقابلہ کیاجائے گا جہاں وہ شر پسند ی پھیلانے کی کوشش کرے گی ۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے صدر شفاء الرحمان نے جامعہ کیمپس میں طلبہ کے ذریعہ چلائے جانے والی اتحاد مہم کی ستائش کر تے ہوئے کہا کہ علی گڑہ مسلم یونیورسٹی کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کے بعد اب ان لوگوں نے جامعہ کا رخ کیا تھا مگر یہاں سب ایک ہیں او رہندو مسلم کی تفریق پیدا کرنے والوں کامیابی نہیں ملی ۔