ہریانہ کے مسلم آبادی والے علاقے میوات میں مستقل طور پر آر اے ایف کی تعیناتی

ریواری:یونین ہوم منسٹر راجناتھ سنگھ نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ ریاپڈ ایکشن فورس کا ایک بٹالین مستقل طور پر ہریانہ کے مسلم اکثریت والے میوت میں بہت جلد تعینات کردیا جائے گاتاکہ یہاں کی فرقہ وارانہ ہم اہنگی برقرار رہے۔

راجناتھ سنگھ یہاں کے حڈا میدان میں یونین منسٹر فار اسٹیٹ اربن ہاوزنگ ‘ پلاننگ راؤ کی قیادت میں منعقدہ ’’ شہید سمان ریالی ‘‘ سے خطاب کررہے تھے۔راؤ کو گورورام کے سے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں نے علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے پیش نظر میوات میں مستقل طور پر آر اے ایف کی تعیناتی اور مخالف دنگے ٹروپرس کے تربیتی مراکز قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ریالی سے خطاب کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہاکہ ملک کے لوگ چاہے وہ ہندو ہوں یا پھر مسلمان ملک کو طاقتور بنانے میں تعاون کریں اور انہیںآزاد ہندوستان پر فخر کرنا چاہئے۔سیاسی طور پر ہم1947میں آزاد ہوگئے مگر سماجی اور معاشی آزادی ہمیں نہیں ملی اور بی جے پی اس کو حاصل کرنے کی جدوجہد کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ 500او ر1000ہزار کے کرنسی نوٹوں کی تنسیخ کے بعد کچھ حد تک اقتصادی پریشانیاں ائی ہیں ۔ اس اقدام سے کچھ وقت کے لئے لوگوں کو پریشانی ہے اور ہوسکتا ہے ایک مہینہ تک یہ پریشانی رہے مگر یہ اقدام صاف ستھری سیاست میں معاون

ثابت ہوگا۔انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ ہم یہاں بہتر گورننس کے لئے ہیں جو عوام کی ضرورت ہے۔ یہاں پر کرپشن کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ حکومت اس پر کام کررہے ہے جس سے سرکاری مشنری پر کوئی اثر نہیں پڑیگا‘ اور وہ بدعنوانی سے گریز کریں گے‘‘۔

پاکستان پر شدید برہمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنگھ نے کہاکہ ہم نے پڑوسی ریاستوں کے سروں کو وزیراعظم کی حلف برداری تقریب میں اس لئے مدعو کیا تھا کہ ہم بتانا چاہتے ہیں صرف ہاتھ نہیں دل بھی ملنے چاہئے‘‘۔انہوں نے کہاکہ ہمارے دوستانہ رویہ کے باوجود‘ ہمارا پڑوسی( پاکستان)دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے جو بزدلوں کا ہتھیار ہے‘‘۔

اسپیکر نے شہدوں کے بشمول راؤ راجا تولہ رام اور پانچ ہزار لوگوں کو جنھوں نے مہیندر ناتھ ضلع کے نصیب پور گاؤں میں نومبر16‘1857کو اپنی زندگیاں قربان کی تھی۔