ہجوم کے ہاتھوں بے رحمی سے ہونے والے واقعات کی روک تھام کے لئے راجستھان بلیو پرنٹ تیار کررہا ہے

جئے پور۔راجستھان ہوم منسٹر گلاب چند کٹاریہ نے جمعہ کے رو ز کہاکہ ریاستی حکومت بڑھتے ہجومی تشدد کی روک تھام کے لئے بلیوپرنٹ تیار کررہی ہے۔

جس میں حساس مقامات کی نشاندہی ‘ پولیس اور نوڈل افیسر کی موجودگی میں اضافہ بھی شامل ہے۔جولائی کے اخری ایام میں ایک 29سالہ شخص کی گاؤ تسکری کے شبہ میں ضلع الور کے اندر بے تحاشہ مارپیٹ میں موت کا واقعہ پیش آنا کے بعدبھارتیہ جنتا پارٹی کو شدید تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ‘ پچھلے سال اپریل سے اب تک الور میں ہجومی تشدد کے واقعات میں تین لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔

کٹاریہ نے ہندوستان ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ’’ دیہی علاقوں میں جانکاری دینے کے لئے ایک ٹیم تشکیل دی جارہی ہے جو امکانی ہجومی تشدد کے واقعات کے متعلق پولیس کو قبل از وقت جانکاری دینے کاکام کریگی۔

مضافاتی علاقوں میں پولیس کی مسلسل گشت کو بھی یقینی بنانے کاکام کیاجارہے او راس کے لئے 700سو موٹر سیکلوں کی اجرائی عمل میں لائی جارہی ہے‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ پھر پولیس عہدیداروں کو کہاجارہا ہے کہ وہ اس قسم کے واقعات کو رونما ہونے سے روکنے کے لئے موثر اقدامات اٹھائیں۔

یہ ضروری ہے کہ مضافاتی علاقوں کے لوگوں اور پولیس کے درمیان میں رابطے کے لئے موثر راستے کی تشکیل عمل میں لائی جائے‘‘۔ مقامی افسروں پر واقعہ کے متاثرہ شخص کو تین گھنٹوں تک اسپتالوں کو لے کر پھرنے کا الزام عائد کئے جانے کے بعد پولیس نے اپنی غلطی کو تسلیم کیاہے۔

پولیس پر ابتداء میں متاثرہ شخص کو تحویل میں لے کر پیٹائی کرنے کا الزام بھی لگا ہے۔ریاستی ہوم ڈپارٹمنٹ نے ایک اڈوائزری جاری کرتے ہوئے دیہی سطح کے حساس علاقوں کی نشاندہی کرنے کے لئے بھی کہا ہے۔