ہجومی تشدد کے ملزمین کی حوصلہ افزائی : مرکزی وزیر جینت سنہا نے غلطی کا اعتراف کرلیا

نئی دہلی : جھارکھنڈ میں ہجومی تشدد کے ملزمین کو مالا پہنانے او رلڈو کھلانے پر تنقیدوں کا سامناکرنے والے مرکزی وزیر جینت سنہا نے آخر کار اپنی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے اب معاملہ پر افسوس کا اظہا رکیاہے ۔جینت سنہا نے کہا کہ اگر میرے کام سے غلط پیغام گیا ہے تومجھے اپنے کئے پر افسوس ہے ۔واضح رہے کہ جینت نے گذشتہ ہفتہ رام گڑھ ہجومی تشدد کے ملزمین کو ضمانت پر رہا ہونے کے بعد مالا پہناکر خیرمقد م کیا تھا اورانہیں لڈو بھی کھلائے تھے ۔

جینت کے اس حرکت پر کانگریس صدر راہل گاندھی او رجینت کے والد یشونت سنہا سمیت کئی لیڈروں نے مذمت کی تھی ۔جینت کے والد یشونت سنہا نے ایک ٹوئیٹ کر کے کہا تھا کہ اب وہ نالائق بیٹے کا قابل باپ ہے ۔امریکہ کی مشہور یونیورسٹی ہارڈور یونیورسٹی سے سے تعلیم حاصل کرنے والے جینت کے خلاف اسی یونیورسٹی سے گریجویشن کرچکے پرتیک کنول نے جینت کے خلاف ایک مہم شروع کی ہے ۔کنول نے کہا کہ بی جے پی لیڈر جینت کی حرکت پر پورا ملک ناراض ہے ۔کنول نے کہا کہ جینت نے اس عظیم یونیورسٹی کوبدنام کیا ہے ۔

کنول نے یونیورسٹی کے صدر کو ایک خط لکھا کہ وہ ہندوستانیوں کی جانب سے خط لکھنے پر مجبور ہیں ۔ان کا مقصد اس بدنامی کی طرف توجہ دلانا ہے جسے سنہا نے ہندوستان میں کروائی ہے اوراپنی حرکت سے اس عظیم یونیورسٹی کے وقار کو ٹھیس پہنچائی ہے ۔واضح رہے کہ اس سے قبل ممبئی پولیس کے سابق کمشنر جولیو ربیرو، سابق انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ او ردوسرے کئی اہم لوگوں نے ہجومی تشدد کے ملزمین کو مالا پہنانے پر مرکزی وزیر جینت سنہا کو کابینہ سے برطرف کرنے کی مانگ کی تھی ۔