ہجومی تشدد کے متاثرین کو راحت پہنچانے کے لئے مہارشٹرا حکومت کی جانب قانون میں ترمیم کی تیاری 

ریاست مہارشٹرا میں ہجومی تشدد کے چودہ واقعات او رنو اموات ہوئے ہیں‘ جس میں جولائی کے دوران دھولائی میں بچہ چوری کی افواہوں کی وجہہ سے پانچ لوگوں کا قتل بھی شامل ہے۔
ممبئی۔ہجومی تشدد کے واقعات پر لگام لگانے کے لئے سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ ہدایت کے ایک ماہ مہارشٹرا پہلی ریاست ہے جہاں پر متاثرین معاوضہ اسکیم2014میں ترمیم کی تیاری کی جارہی ہے تاکہ ہجومی تشدد کے متاثرین اور اس کی وجہہ سے ہونے والے معذروین کو فوری طور پر مالی مدد پہنچائی جاسکے۔

ریاست مہارشٹرا میں ہجومی تشدد کے چودہ واقعات او رنو اموات ہوئے ہیں‘ جس میں جولائی کے دوران دھولائی میں بچہ چوری کی افواہوں کی وجہہ سے پانچ لوگوں کا قتل بھی شامل ہے۔

ہوم ڈپارٹمنٹ کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ’’ جہاں اسکیم میں متوفی کے گھر والوں کے علاوہ معذور ہوجانے والوں کو معاوضہ کی ادائی کے لئے پیشکش کی گئی ہیں ‘ میںیہ واضح طور پر یہ نہیں کہاگیا ہے کہ ہجومی تشدد میں مرنے والوں یا پھر معذور ہونے والوں معاوضہ ادا کیاجائے۔

سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اسکیم میں ترمیم لانے کی تجویز ہم نے پیش کی ہے۔ قانون میں ترمیم کے بعد صاف ہوجائے گا کہ مذکورہ اسکیم کے تحت ہجومی تشدد میں مارنے جانے والوں لوگوں کے لواحقین اور ایسے واقعات میں معذوری کاشکار ہونے والوں کو معاوضہ کی ادائی کی جائے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ’’ یہ تجویز محکمہ قانون اور عدلیہ کو روکنا کردی گئی ہے تاکہ قطعی نظر ثانی کی جائے اور ترمیم شدہ قانون پر اعلامیہ کی اندرون ہفتہ اجرائی عمل میں لائی جائے‘‘۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ معاوضہ کی رقم2014کی اسکیم کے تحت ہی ہوگی‘ جس میں اس قسم کے کسی بھی واقعہ میں ہلاک ہونے والے اور 80فیصد سے زائد مستقبل طور پر معذور ہوجانے والے 2لاکھ روپئے کی رقم معاوضہ کے طور پر ادا کی جائے گی۔

جب پرنسپل سکریٹری( اسپیشل) ہوم ڈپارٹمنٹ امیتابھ گپتا سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے کہاکہ’’ ہم بہت جلد پہل کررہے ہیں‘ اسکیم میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ترمیم ہوگی‘‘۔