ہجومی تشدد اشتعال انگیز اور جھوٹی خبروں کیخلاف واٹس ایپ کی مہم

سچ اور جھوٹ میں فرق کے آسان طریقوں کی نشاندہی، حکومت، سیول سوسائٹی اور ٹیکنالوجی کمپنیوں میں تعاون کی خواہش
نئی دہلی 10 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) واٹس ایپ نے جو اپنے پلیٹ فارم سے جھوٹی خبریں، افواہیں اور اشتعال انگیز پیغامات کی گشت پر مختلف گوشوں سے سخت تنقیدوں اور مذمت کا نشانہ بنا ہوا ہے، اس نے استعمال کنندگان میں جھوٹی خبروں، افواہوں اور اشتعال انگیز پیغامات کی پہچان، ان کو پھیلنے سے روکنے کے لئے آج سے شعور بیداری مہم کا آعاز کیا۔ بالخصوص واٹس ایپ پر پھیلائی جانے والی افواہوں کی بناء پر ملک کے بعض حصوں میں بے قصور و غیر متعلقہ افراد کو ہجومی تشدد کے ہاتھوں بلا وجہ مار مار کر ہلاک کئے جانے کے واقعات پر فیس بُک کے مملوکہ نے شعور بیداری کی سلسلہ وار مہم کے پہلے حصہ کے طور پر ملک کے چند سرکردہ اخبارات میں مکمل ایک صفحہ کے اشتہارات جاری کیا ہے جس میں یہ فیصلہ کرنے کے ااسان طریقے بتائے گئے ہیں کہ آیا اُنھیں موصولہ اطلاعات فی الواقعی صحیح ہیں۔ وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی روی شنکر پرساد نے گزشتہ ہفتہ واٹس ایپ کے وسیع تر احتساب و جوابدہی پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ عوام کو اُکسانے اور مشتعل کرنے کے منصوبوں پر مبنی جھوٹے پیغامات پھیلانے کے لئے اس پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرنے والوں کو حکومت ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔ ان کے ریمارکس کے جواب میں واٹس ایپ نے حکومت کو مطلع کیا تھا کہ جھوٹی خبریں، افواہیں دراصل حکومت، سیول سوسائٹی، ٹیکنالوجی کمپنیاں مشترکہ طور پر کام کرتے ہوئے روک سکتے ہیں۔ اس پیغام کا اعادہ کرتے ہوئے واٹس ایپ نے آج کہاکہ ’’جھوٹی خبروں کے خلاف لڑائی میں ہم سب حکومت، کمیونٹی گروپس اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کو مشترکہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ دیکھتے ہیں کہ کوئی چیز صحیح نہیں ہے تو عوام کو باخبر کرسکتے ہیں اور (افواہوں کو) پھیلنے سے روکنے میں مدد کرسکتے ہیں‘‘۔ واٹس ایپ نے استعمال کنندگان کو یاد دلایا کہ ’جھوٹی خبریں‘ اکثر وائرل ہوجاتی ہیں۔ محض کوئی پیغام کئی مرتبہ شیر (ارسال کیا جاتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ (جھوٹا پیغام) صحیح ہوجاتا ہے۔