ہاشم پورہ معاملہ پر کبھی بھی فیصلہ آسکتا ہے۔

جنرل ڈائری کی تصدیق ہونے کے بعد ہمیں امید ہے کہ فیصلہ ہمارے میں ائے گا‘ ذیلی عدالت میں جنرل ڈائری کوجان بوجھ کر پیش نہیں کیاگیا تھا‘ ہائی کورٹ کے حکم پر اس کی تصدیق ہوپائی۔ ایڈوکیٹ اکبرعابد
نئی دہلی۔دہلی ہائی کورٹ نے 6ستمبر 2018کو ہاشم پورہ معاملے کی سماعت مکمل ہوچکی ہے او راس تعلق سے عدالت کبھی بھی اپنا فیصلہ سنا سکتی ہے۔

یوپی حکومت کے وکیل جو ملزمین کی پیروی عدالت میں کررہے ہیں کا کہناہے کہ ہم نے ہائی کورٹ میں پوری تیاری سے دلائل کے ساتھ اپنی بات رکھی ہے لہذا ہمیں امید ہے کہ فیصلے ہمارے ہی حق میں ائے گا۔

اترپردیش حکومت کی جانب سے اس معاملہ میں مقرر کیے گئے ایڈیشنل اسپیشل پبلک پراسکیوٹر سید اکبر عابدی کا کہنا ہے کہ ذیلی عدالت میں سماعت کے دوران جنرل ڈائری پیش نہیں کی گئی تھی چونکہ ذیلی عدالت میں ملزمین کو شناخت نہ ہونے کی بناء پر بری کردیاتھا اگر عدالت میں جنرل ڈائری پیش کردی جاتی اور اسکی تصدیق ہوجاتی تو فیصلہ ہمارے ہی حق میں آتا۔

انہوں نے کہاکہ ذیلی عدالت میں جنرل ڈائری کی اصل کافی پیش نہیں کی گئی تھی او رجب تک اصل چیز عدالت کے سامنے نہ ائے تب تک عدالت میں اس کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی۔

پی اے سی کے لوگوں نے جان بوجھ کر تیس ہزاری کورٹ میں جنرل ڈائری پیش نہیں کی کیونکہ اس ڈائری میں ملزمین کی ڈیوٹی کے اوقات او ران کے نام درج ہیں۔ اگر یہ ڈائری پیش کردی جاتی تو وہ لوگ بچ نہیں سکتے تھے۔

انہو ں نے کہاکہ ورندہ گروور نے حقوق انسانی کمیشن کی جانب سے عدالت میں درخواست دی تھی کہ ہائی کورٹ میں جنرل ڈائری پیش کی جائے جسے تسلیم کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے ڈائری پیش کرنے کاحکم دیا ۔

اسی کیس کو دوبارہ ذیلی عدالت میں جنرل ڈائری کی تصدیق کے لئے منتقل کیاگیا او رتین ماہ بعد نچلی عدالت میں اس کی تصدیق ہو پائی۔

اس دوران ہم نے کیس کے ائی او کو بلا‘ اس کی تصدیق کرائی او راس کی تصدیق بھی کی۔ ساتھ ہی 313کے تحت ملزمین کے بیانات دوبارہ کرائے ۔

اسی دوران ملزم بدھی سنگھ نے یہ بات تسلیم کی کہ میں نے ہی جنرل ڈائری لکھی تھی۔

ایڈوکیٹ عابدی کا کہنا ہے کہ ظاہر سی بات ہے کہ جب ملزم اپنے ہی خلاف کوئی ڈائری لکھے گا تو وہ کہیں نہ کہیں گڑ بڑی کررے گا اور اس کی ڈیوٹی کا وقت غلط لکھا ‘ کہا کہ 9بجے کے بعد واپس آگئے تھے جبکہ واقعہ رات10:30کا ہے۔

اس حادثے کے دوران سابق الیکشن کمشنر نسیم زیدی اس وقت میرٹھ کے ڈی ایم تھے ‘ انہو ں نے اپنے بیان میں کہاکہ اس واقع کی اطلاع ایس پی وبھوتی نارائن رات ساڑھے دس بجے دینے میرے گھر ائے تھے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ واقع دس بجے کے بعد کا ہے۔