ہادیہ نے کہاکہ ’’ میں نے جبراً اسلام قبول نہیں کیا ہے ‘ شوہر کے ساتھ زندگی گذار نا چاہتی ہوں‘‘

حادیہ کوچی پہنچی۔سپریم کورٹ میں سنوائی کے لئے دہلی بذریعہ ہوائی جہاز پہنچی۔
کوچی۔پیر کے روز بھاری پولیس بندوبست کے درمیان ہادیہ( سابق میں اکھیلا)ہفتے کے روز کوٹائم سے دہلی کے لئے روانہ ہوئی وہ سپریم کورٹ میں پیر کے روز سپریم کورٹ میں سنوائی کے لئے حاضر ہونگی۔کوچی ائیر پورٹ پر میڈیا والوں سے ہادیہ نے کہاکہ اس نے زبردستی اسلام قبول نہیں کیا ہے او روہ اپنے شوہر شیفان جہاں کے ساتھ زندگی گذارنا چاہتی ہے۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق ہادیہ نے رپورٹرس سے کہاکہ’’ میں نے زبردستی اسلام قبول نہیں کیا ہے ۔

میں اپنے شوہر شیفان جہان کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں‘‘۔ ہادیہ کے والد اشوکن کے ایم یہ کہتے ہوئے کہاکہ ان کی بیٹی پر دباؤ ڈال کر اسلام قبول کروایا گیا ہے ایک درخواست عدالت میں دائر کی تھی ۔ اشوکن کی درخواست پر کیرالا ہائی کورٹ نے ہادیہ کی شادی کو منسوخ کردیاتھا ۔ فی الحال ہادیہ اپنے والدین کے ساتھ رہ رہی ہیں۔

درایں اثنا ء سپریم کورٹ نے کہاکہ ہادیہ کا بیان اس وقت ’’ اہمیت کا حامل ہے‘‘ جس کی سنوائی کے لئے عدالت نے اگلی تاریخ 27نومبر مقرر کی ہے۔

ہادیہ کہ 26سال کے شوہر شیفان نے کہاکہ پولیس میں کی گئی شکایت میںیہ کہا ہے کہ ’’ پیر کے روز سپریم کورٹ میں حاضری سے قبل ہادیہ کو دوبارہ ہندو مذہب میں شامل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ جمعرات کے روز انہیں ایک مذہبی ٹیچر کے پاس تین چار گھنٹوں تک لے جایاگیا تھا۔

یہ کوششیں آر ایس ایس کارکن کے اشتراک سے گھر واپسی کے طور پر کی جارہی ہیں‘‘