گوئند اچاریہ نے مودی حکومت پر پارٹیوں کوپیسے بدلنے میں مدد کی

نئی دہلی:سابق آرایس ایس لیڈر کے این گوئند اچاریہ کی قیادت میں ایک وفد نے چیف الیکشن کمشنرنسیم زیدی سے ملاقات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ 18نومبر کے بعد جن سیاسی جماعتوں نے تنسیخ شدہ نو ٹ جمع کرائیں ہیں اس کی تحقیقات کی جائے ۔

محکمہ فینانس کی جانب سے 15نومبر کو جاری کردہ ایک گزٹ نوٹیفیکشن جس میں9نومبر کے بعد کرنٹ اکاونٹ میں 12.5لاکھ روپئے جمع کرانے والوں کو رقم کے متعلق وضاحت کرنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے‘ کا حوالہ دیتے ہوئے مطالبہ کیاکہ جب1962کے انکم ٹیکس قانون کے تحت سیاسی جماعتوں کو اس میں کوئی چھوٹ نہیں دی گئی ہے ۔

تب آر بی ائی کو چاہئے کہ وہ ایسے کسی بھی نقدی جمع کرنے کے اطلاع الیکشن کمیشن کو دی۔گوئند اچاریہ نے کہاکہ ’’ یہ ایک سبق آموز بات کہ سیاسی جماعتوں کو منسوخ شدہ بڑی کرنسی نوٹ بڑی تعداد میں اپنے بینک کھاتوں میں جمع کرارہے ہیں‘ اس بات کی تصدیق 16ڈسمبرکو ریونیو سکریٹری ایس ایچ ہسمکھ ادھیائے نے یہ کہہ کر کردی کہ نوٹ بندی کے ضمن میں جتنے بھی قوانین ہیں وہ صرف عام لوگوں کے لئے ہیں او رسیاسی جماعتوں کو اس سے چھوٹ ہے ۔

اگر وہ 12.5لاکھ سے زائد منسوخ شدہ نوٹ اپنے کھاتوں میں جمع کراتے ہیں تو ان سے کوئی پوچھ نہیں ہوگی‘‘۔انہوں نے 9نومبر کے بعد 12.5لاکھ سے زائد پرانے نوٹ بینک میں جمع کرانے والوں کی کھاتوں کی آر بی ائی اور سی بی ڈی ٹی سے تفصیلات طلب کرنے کے لئے ایک سرکولر جاری کرنے کی الیکشن کمیشن سے گذارش کی ہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے انکم ٹیکس محکموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ منسوخ شدہ رقم بڑی مقدار میں جمع کرانے والی سیاسی پارٹیوں کے روزانہ کے آخرجات کی بھی تحقیقات کریں ‘ او رمعاشی کے دوران کے تمام لین دین کا بھی جائزہ لیں۔سیاسی جماعتوں کو بدعنوانی اور کالے دھن کی جڑ قراردیتے ہوئے وفد نے دعوی کیا ہے شفافیت اور قوانین کی تبدیلی کے خلاف سیاسی جماعتیں متحد ہوکر ایسے کسی بھی فیصلے کو شکست دیں گے جس کے تحت کالے دھن کو سیاسی نظام سے نکالنے کی پہل کی جائے گی۔

حالیہ دنوں میں الیکشن کمیشن کی جانب سے 2000سے زائدگمنام عطیات پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کی ستائش کرتے ہوئے گوئند اچاریہ نے کہاکہ کمیشن کا اپنا ڈھانچے اور کام کرنے کا طریقہ کار ہے جس سے آسان اور صاف ستھرے انتخابات منعقد کئے جاسکتے ہیں۔انہوں نے آر بی ائی گورنر ارجیت پٹیل اور اکنامک سکریٹری شکتی کانتہ داس کو بھی ایک لیگل نوٹس روانہ کی ہے۔

ماضی میںآر ایس ایس نظریات حامی نے نوٹ بندی کے سارے عمل کو اپنی شدید تنقیدکا نشانہ بنایا اور کہاکہ اس کے ذریعہ وزیراعظم کالے دھن کو واپس لانے کے اعلان کی بازیابی کے طور پر جملہ کے لئے استعمال کریں گے
Courtesy: Catch News