گریٹر نوائیڈا کے برقی اسٹیشن میں داخل ہونے کے بعد تین بچوں کی برقی کے جھٹکوں سے موت‘ پولیس نے لاپرواہی کو ٹہرایاذمہ دار 

مذکورہ بچے برقی شاک لگنے کے بعدفضاء میں اچھلے او رزمین پر دھڑام سے گر گئے ۔ تحقیقات جاری ہے‘ ایس ایس پی گوتم بدھ نگر ویبھو کرشنا نے یہ بات بتائی ۔ چہارشنبہ کے رات دیر گئے تک بھی پولیس نے ایف ائی آر رجسٹرارڈ نہیں کیاتھا جبکہ بچوں کے والدین مردے خانے میں تھا ‘اور پوسٹ کرنے والے ڈاکٹرس کا انتظار کررہے تھے۔

گریٹر نوائیڈا۔ گریٹر نوائیڈ ا سیکٹر تین کے سرکٹ بریکر میں چہارشنبہ کے روز تین بچے برقی شک لگ کر ہلاک ہوگئے ‘ جس کو پولیس لاپرواہی کا معاملہ قراردے رہی ہے۔پولیس کے مطابق تیرہ سالہ رینکو‘ نو سالہ گولو اور نو سالہ ساگر صبح کے وقت جب یہ واقعہ پیش آیا مذکورہ سرکٹ بریکر کے پاس میں کھیل رہے تھے۔ اسٹیشن ہاوز افیسر کاسنا ‘ اجئے کمار نے تمام تینوں موقع پر ہی جھلس کر فوت ہوگئے اور انہیں راست مردہ خانہ لے جایاگیا۔

ایس ایس پی گوتم بدھ نگر ویبھو کرشنا’’مذکورہ تینوں نوائیڈا پاؤر کمپنی لمیٹیڈ( این پی سی ایل) کے احاطے میں داخل ہوئے اور کسی طرح اس موقع پر پہنچے گئے جہاں کھلے تار ایک دوسرے سے جوڑے ہیں۔

ایسا لگ رہا ہے کہ وہ ان لوگوں نے تاروں کو پکڑ لیاجس کی وجہہ سے وہ موقع پر ہی جھلس گئے۔ ابتدائی تحقیقات سے اس بات کا اندازہ لگایاجاسکتا ہے کہ یہ کمپنی کی غفلت کے سبب پیش آنے والا واقعہ ہے ‘ جس نے سرکٹ بریکر روم میں داخلے کا دروازہ بند نہیں کیاتھا ۔

مذکورہ بچے برقی شاک لگنے کے بعدفضاء میں اچھلے او رزمین پر دھڑام سے گر گئے ۔ تحقیقات جاری ہے‘ ایس ایس پی گوتم بدھ نگر ویبھو کرشنا نے یہ بات بتائی ۔

چہارشنبہ کے رات دیر گئے تک بھی پولیس نے ایف ائی آر رجسٹرارڈ نہیں کیاتھا جبکہ بچوں کے والدین مردے خانے میں تھا ‘اور پوسٹ کرنے والے ڈاکٹرس کا انتظار کررہے تھے۔گوتم بدھ نگر ضلع مجسٹریٹ بی این سنگھ کے کہاکہ مقرر ہ گائیڈ لائنس کے مطابق این پی سی ایل کو معاوضہ کے طور پر متاثرہ خاندانوں کوادا کرنے ہونگے ۔

ایس ایس پی کرشنا نے کہاکہ ’’ والدین کی جانب سے شکایت کی وصولی کے بعد جتنا جلدی ہوسکے اتنا جلدی ایک ایف ائی آردرج کردی جائے گی‘‘۔رینو کے بڑے بھائی ہری سنگھ نے انڈین ایکسپریس سے کہاکہ ’’ تقریبا 9بجے کے قریب رینو کے دودوست گھر ائے وہ ہولی کھیلنے کے لئے چلے گئے۔

پڑوسیوں سے بات کرنے کے بعد ہمیں اکٹھا ہوئے ‘ کسی نے گیارہ بجے تک انہیں دیکھا نہیں تھا۔ جب بچوں کی تلاش کے لئے ہم نکلے تو کسی نے ہمیں سرکٹ بریکر کی طرف اشارہ کیا۔ ان کی نعشیں تین بجے کے قریب ہمیں ملی‘‘۔ این پی سی ایل کے عہدیداروں نے تسلیم کیاکہ گیٹ کھلی تھیں۔

این پی سی ایل جنرل منیجر سرناتھ گونگولی’’ ہرسال ہم اپنے تمام سب اسٹیشن کی جان پڑتال او ردیکھ بھال کرتے ہیں ‘ چار سو میں سے اب تک پچاس سب اسٹیشنوں کی جانچ ہوگئی ہے۔ اس سب اسٹیشن کی جانچ کا کام مجوزہ معاشی سال میں مقرر تھی۔ بہت ہی غیر متوقع واقعہ ہے ‘‘