گرگام ہجومی حملہ۔ مزید تین کی گرفتاری ‘ دو ہسٹری شیٹرس بھی اس میں شامل ہیں۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس ( ساوتھ) ہیمانشو گرگ نے کہاکہ انہوں نے تین مشتبہ لوگوں کو اتوار او رپیر کے روز بھونڈسی میں نیاگاؤں کے مختلف مقاما ت سے گرفتار کیاگیا ہے

نئی دہلی۔بھونڈسی کے دھمسا پور گاؤں میں ایک مسلم خاندان پر ہجومی حملے کے چار دن بعد پولیس نے پیر کے روز تین مشتبہ لوگوں کو گرفتار کرتے ہوئے گرفتار شدگا ن کی تعداد پانچ تک پہنچ گئی ہے‘ جس میں مبینہ ماسٹر مائنڈ بھی شامل ہے

۔ہولی کے روز ایک معمولی بات پر بحث وتکرار کے بعد اٹھ سے دس لوگوں پر مشتمل ایک گروپ کے حملے میں جوائنٹ فیملی کے کم سے کم بارہ لوگ جس میں عورتوں ‘ مردوں او ربچوں کے علاوہ ایک سے دیڑھ سال کا ایک معصوم بھی شامل ہے بری طرح زخمی ہوگئے تھے۔

جمعہ کے روز سوشیل میڈیا پر اس حملے کا ایک ویڈیو تیزی کیساتھ وائیرل ہوا جس کی منظر کسی اسی خاندان کے ایک فرد نے گھر کی چھت سے کی تھی۔ مذکورہ خاندان کا تعلق اترپردیش سے ہے اور2005میں وہ گرگام ائے تھی۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس ( ساوتھ) ہیمانشو گرگ نے کہاکہ انہوں نے تین مشتبہ لوگوں کو اتوار او رپیر کے روز بھونڈسی میں نیاگاؤں کے مختلف مقاما ت سے گرفتار کیاگیا ہے۔

گرگ نے کہاکہ ’’ دو مشتبہ ہسٹری شیٹر س ہیں اور سابق میں دو مرتبہ جیل کاٹ کر بھی ائے ہیں۔ تحقیقات ابتدائی مراحل میں ہے اور ماباقی مشتبہ لوگوں کی گرفتاری کے لئے ہم دھاوے بھی کررہے ہیں‘ جس میں وہ شخص بھی شامل ہے جو تشدد میں زخمی ہوا ہے۔اصل ملزمین میں اٹھ سے دس لوگ ہیں ‘ جن کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ متاثرین کو کیس کے متعلق جانکاری دی جارہی ہے۔

تین میں سے دو مشتبہ لوگوں کی شناخت دھرمیندر عرف بیٹو عمر 35اور سنیل کمار عمر42سال نیاگاؤں کے ساکنان کے طور پر کی گئی ہے او ردونوں ہی روڈی شیٹرس ہیں اور مختلف دفعات کے تحت ان پر مقدمہ درج کئے گئے ہیں پولیس کے مطابق جس میں مارپیٹ ‘ دھمکی ‘ دھوکہ دھڑی ‘ غیرقانونی بورویلس کی کھدوائی ‘ او رآبکاری ایکٹ کے تحت پر ان پر مقدمات درج ہیں۔

درایں اثناء نیا گاؤ ں اور دھوم سا پور گاؤ ں کے لوگوں نے ایک پنچایت طلب کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ وہ ڈپٹی کمشنر اور کمشنر پولیس سے ملاقات کریں گے تاکہ ’’ دوسرے فریق ‘‘ پر مبینہ طور پر حملے کا متعلق کراس ایف ائی آر کی درخواست کی جائے گی۔

نیاگاؤ ں ولیج پنچایت کے ایک رکن بلبیر سنگھ نے کہاکہ ’’ ان لوگوں نے پہلے ہمارے گاؤں کے بچوں پر حملہ کیا‘ جب وہ گھر واپس لوٹ رہے تھے اسی دوران ان کا کرکٹ کا بال بچوں کو آکر لگا۔

جب انہوں نے اعتراض کیاتو کرکٹ کھیلنے والوں میں سے ایک لڑکے کا شرٹ پکڑا اور تمانچے رسید کرنے لگا‘ جس کی وجہہ سے کشیدگی بڑھ گئی‘‘۔ ایک طرفہ کاروائی ناانصافی ہوگی۔ پولیس واقعہ کی جانچ کررہی ہے ۔ تمام گرفتار کئے گئے لوگوں کو عدالت میں پیش کیاجائے گا۔