گجرات میں بی جے پی کیخلاف کانگریس کے مقابلہ کی تیاری

اسمبلی انتخابات سے قبل وزارت اعلیٰ کیلئے امیدوار کا اعلان بھی ممکن۔ سولنکی
احمد آباد۔/30ڈسمبر،( سیاست ڈاٹ کام ) گجرات پردیش کانگریس کے صدر بھرت سنہا سولنکی نے 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کا مقابلہ کرنے کیلئے وزارت اعلیٰ کیلئے پارٹی امیدوار کے اعلان کوخارج از امکان قرار نہیں دیا ہے جبکہ بی جے پی تقریباً 2 عشروں سے ریاست میں برسر اقتدار ہے ۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ وزیر اعظم کی آبائی ریاست میں بی جے پی کا مقابلہ کرنے کیلئے کانگریس ہر ممکنہ تیاری کرے گی۔ مسٹر سولنکی نے وجئے روپانی کو ربر اسٹامپ چیف منسٹر قرار دیا اور کہا کہ محض لیڈر کی تبدیلی سے حکمران جماعت کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا جوکہ پٹیل کوٹہ ( ریزرویشن ) اور دلت احتجاج میں پھنس گئی ہے۔ اگرچیکہ کانگریس نے گجرات میں گذشتہ 20سال کے دوران انتخابات میں وزارت اعلیٰ کے امیدوار کو پیش نہیں کرسکی۔ لیکن گجرات کی سیاست سے نریندر مودی نکل جانے کے بعد صورتحال تبدیل ہوگئی ہے اور بی جے پی میں قیادت کا فقدان پیدا ہوگیا ہے اور کانگریس کو یہ توقع ہے کہ 2017 کے انتخابات میں بہترین مظاہرہ کرے گی۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اتر پردیش اور پنجاب کے انتخابات کے بعد کانگریس ہائی کمان گجرات کیلئے چیف منسٹر کے امیدوار کا فیصلہ کرے گی۔ جبکہ کانگریس نے سابق چیف منسٹر دہلی شیلا ڈکشٹ کو اتر پردیش کیلئے بھی چیف منسٹر کے امیدوار کی حیثیت سے اعلان کیا ہے۔ چیف منسٹر وجئے روپانی جنہیں انندی بین پاٹل کی جگہ تقرر کیا گیا ہے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سولنکی نے انہیں صدر بی جے پی امیت شاہ کا ربر اسٹامپ قرار دیا۔یہ دریافت کئے جانے پر کہ چیف منسٹر کی تبدیلی سے کانگریس کے امکانات موہوم ہوجائیں گے۔ صدر پردیش کانگریس نے کہا کہ چیف منسٹر کی تبدیلی سے بی جے پی دو محاذوں سے محروم ہوگئی ہے۔ ایک خاتون چیف منسٹر پٹیل کی جگہ روپانی کے تقرر سے انتظامیہ پر کوئی مثبت اثر نہیں ہوسکا اور معاملت بد سے بدترین ہوگئے ہیں چونکہ کانگریس گذشتہ 20سال سے اپوزیشن میں ہے اور پارٹی کو اب کی بار اقتدار میں آنے کی امید ہے کیونکہ پٹیل کوٹہ ایجی ٹیشن اور اونا واقعہ کے بعد دلتوں کے احتجاج سے بی جے پی کو زبردست چیلنج درپیش ہے اور یہ دونوں طبقات نے آئندہ سال کے انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ مسٹر سولنکی بظاہر وزیر اعظم کے کرشمہ کے بارے میں فکر مند نہیں ہیں اور پُرامید ہیں کہ مودی کی آبائی ریاست میں بی جے پی کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی ادعا کیا کہ کانگریس میں گروہ بندیاں ختم ہوگئی ہیں اور تمام قائدین باہم متحد ہیں۔ واضح رہے کہ نریندر مودی نے گجرات میں کانگریس کو مسلسل چوتھی مرتبہ شکست دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد نریندر مودی کی کرشماتی شخصیت معدوم ہوگئی ہے کیونکہ وہ مہنگائی پر قابو پانے میں ناکام ہے۔ مجہول پاکستانی پالیسی، جموں و کشمیر میں محبوبہ مفتی کے ساتھ مفاہمت اور نوٹ بندی کے فیصلہ سے عوام میں ان کی شبیہ خراب ہوگئی ہے۔