گاندھی جی کے قاتل نتھورام گوڈسے کا مندر ہندومہا سبھا کے اقدام پر کانگریس کا شدید ردعمل

بھوپال ۔ 15 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندو مہاسبھا نے گوالیار میں واقع اپنے دفتر میں گاندھی جی کے قاتل نتھورام گوڈسے کا مندر بنایا ہے جس پر کانگریس نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے غداری کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی نے کہا کہ کانگریس کو یہ دعویٰ کرنے کا کوئی حق نہیں پہنچتا کہ گاندھی جی کے ورثہ کی وہ تنہا حقدار ہے۔ پارٹی نے کہا کہ اگر ہندومہاسبھا نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے تو قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ نتھورام گوڈسے کو 1949ء میں آج ہی کے دن انبالہ جیل میں پھانسی دی گئی اور ہندو مہاسبھا اسے ’’بلیدان دیوس‘‘ (یوم قربانی) کے طور پر مناتی ہے۔ ہندو مہاسبھا کے قومی نائب صدر جئے ویر بھردواج نے بتایا کہ گوالیار شہر کے دولت گنج علاقہ میں واقع اس کے آفس میں 32 انچ طویل گوڈسے کا مجسمہ نصب کیا گیا ہے۔ یہاں ہندو رسم و رواج کے مطابق تمام امور انجام دیئے گئے اور عقیدتمندوں میں پرساد تقسیم کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مہاسبھا نے گوڈسے کا مندر تعمیر کرنے کیلئے ضلع انتظامیہ سے اجازت طلب کی تھی لیکن 9 نومبر کو انکار کردیا گیا۔ لہٰذا ہندو مہاسبھا کے آفس میں مندر قائم کیا جارہا ہے اور کسی کو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔