کینڈا میں نقاب پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ۔

جج بابک بارین نے کہاکہ ‘ حکومت کی جانب سے واضح گائیڈ لائن سامنے آنے اور استثنیٰ دئے جانے کی وضاحت تک یہ قانون معطل رہے گا
رواس برس اکتوبر میں کینڈا کے صوبے کیونک کی حکومت نے قانون منظور کرکے اساتذہ ‘ طالبات‘ پولیس‘ اسپتال اور دیگر شعبوں سے منسلک خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی عائد کردی تھی
اوٹاوا۔ کینڈا کی عدالت نے کیوبک صوبے میں نقاب پر پابندی کا قانون معطل کردیا۔ غیرملکی خبررسان ادارے کے مطابق کینڈا کی عدات نے حکومت کی جانب سے واضح ہدایت ملنے تک نقاب پر پابندی کا قانون معطل کرنے کا حکم سنایا۔

معطل قانون کو شہری آزادی کے کارکنوں نے مسلم خواتین کے خلاف تعصب قراردیاتھا۔

نقاب کا قانون معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے جج بابک بارین نے کہاکہ حکومت کی جانب سے واضح گائیڈ لائنس سامنے آنے اور استثنیٰ دئے جانے کی وضاحت تک یہ قانون معطل رہے گا۔

واضح رہے کہ رواں سال اکتوبر میں کینڈا کے صوبے کیوبک کی حکومت نے قانون منظور کرکے اساتذہ ‘ طالبات ‘ پولیس ‘ اسپتال اور دیگر شعبوں سے منسلک خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی عائد کردی تھی۔

اگرچہ اس قانون میں کسی خاص مذہب کا ذکر نہیں کیاگیاتھا ‘ تاہم اس معاملے پر بحث کا آغاز ہوگیاتھا کہ کیونکہ چہرے کا نقاب زیادہ تر مسلمان خواتین کرتی ہیں اس کے لئے کیوبک قانون مسلم خواتین کے خلاف تعصب قراردیاگیاتھا