کیرانہ ضمنی انتخابات سے فرنٹ میں آر ایل ڈے کے مقام کا فیصلہ ہوگا

نئی دہلی۔ راشٹرایہ لوک دل کے صدر اجیت سنگھ کے لئے مذکور ہ کیرانہ لوک سبھا ضمنی الیکشن ایک موقع ہے جس کے ذریعہ وہ جاٹ ووٹرس سے ملنے والی حمایت کی جانچ کرسکتے ہیں جو سال2014کے الیکشن میں بی جے پی کے حق میںیکطرفہ طور پر استعمال ہوئے تھے۔آر ایل ڈی امیدوار تبسم حسن کو اترپردیش کی دیگر اپوزیشن سیاسی جماعتوں ایس پی‘ بی ایس پی او رکانگریس کی حمایت حاصل ہے۔

اجیت سنگھ کے بیٹے جیانت سنگھ شدید گرمی کے باوجودہر روز بارہ سے پندرہ گاؤں کا اعادہ کررہے تاکہ تبسم کے لئے مہم میں شدت پیدا کریں ‘ وہ اپنے داد ا اور سابق وزیر اعظم چرن سنگھ کے کارناموں کو بیان کرنے کا بھی کوئی موقع نہیں چھوڑ رہے ہیں۔شاملی میں پارٹی افس کے اندر موجود آر ایل ڈی لیڈر سدھیر بھاٹیہ نے کہاکہ ’’ یہ کوئی معمولی الیکشن نہیں ہے۔

یہ 2019سے قبل کاسیمی فائنل ہے۔ہم اپنے ووٹرس سے کہہ رہے ہیں کہ ہماری سیاسی شناخت چودھری صاحب( چرن سنگھ) ہیں‘‘۔مغربی اترپردیش میں جاٹ اورمسلمانو ں کو ایک سیاسی پلیٹ فارم پر لانے کاکارنامہ چرن سنگھ نے کیاتھا۔ آر ایل ڈی کی حمایت کرنے کے لئے رائے دہندوں سے کی گئی گیارہ نکاتی اپیل پر مشتمل پمفلٹ میں لکھا ہے کہ ’’کسانوں ‘ مظلوموں‘ ہم آج جو کچھ بھی ہیں وہ چودھری چرن سنگھ کی وجہہ سے ہیں‘‘۔

اگر آر ایل ڈی کیرانہ میں جیت حاصل کرتی ہے تو علاقے میں پارٹی کے مضبوط موقف کا ایک پیغام جائے گا۔ اس جیت سے اترپردیش میں تشکیل دئے جارہے مخالف بی جے پی فرنٹ میں آر ایل ڈی کا موقف بھی بہتر ہوجائے گا‘ جس عمومی طو رسے بی ایس پی‘ ایس پی اور کانگریس پر مشتمل ہے۔

آر ایل ڈی علاقے میں کسانوں سے متعلق مسائل کو اجاگر کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ مقامی آر ایل ڈی لیڈر یوگیندر سنگھ نے کہاکہ ’’ گنا میل سے کسانوں کو رقم کی ادائی نہیں کی جارہی ہے‘ برقی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اسپورٹس کوٹہ میں نوجوانوں کو نوکریاں نہیں مل رہی ہیں۔

ہماری مہم میں ان مسائل کو ہم اٹھارہے ہیں‘‘۔ دیگر آر ایل ڈی لیڈرس کا کہنا ہے کہ وہ بی ایس پی‘ ایس پی اور کانگریس کے مقامی لیڈرس کے ساتھ رابطے میں ہیں ’’ ایس پی کے ریاستی صدر نریس اتم حلقہ میں پہلے سے مہم چلارہے ہیں‘‘۔

ایک آر ایل ڈی لیڈر نے کہاکہ بی ایس پی کے زوبل کوارڈینٹر شمس الدین رین نے حال ہی میں علاقہ کا دورہ کیاتھا۔

درایں اثناء لوک دل کے کانور حسن نے تبسم کی حمایت میں دستبرداری کا اعلان کیا۔

جاٹ ووٹوں کوبچانے کے لئے بی جے پی کو درپیش چیالنج کا اس کو احساس ہے اور یہی وجہہ ہے کہ مغربی اترپردیش سے کئی ایم ایل ایز پارٹی امیدوار مارینگا سنگھ کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے لگادئے گئے ہیں ،مذکورہ امیدوار دراصل بی جے پی کے حکم سنگھ کی بیٹی ہیں جس کی موت کے بعد یہاں ضمنی الیکشن کرائے جانے کی ضرورت پڑی۔