کیرالا کے سیلاب زدہ علاقوں میں وزیراعظم مودی کا فضائی معائنہ

۔500 کروڑ روپئے کی فوری امداد کا اعلان ، متوفیوں کے خاندانوں کو وزیراعظم ریلیف فنڈ سے فی کس 2 لاکھ اور زخمیوں کو 50 ہزار روپئے

چیلنج سے نمٹنے ریاستی حکومت کی کوششوں کی ستائش

تھرواننتاپورم۔ 18 اگست (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے کیرالا میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد بارش و سیلاب سے بدترین متاثرہ اس ریاست کو فوری مالی امداد کے طور پر 500 کروڑ روپئے کی اجرائی کا اعلان کیا۔ وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) سے جاری ایک پانی کے مطابق مودی نے بارش سے فوت ہونے والے افراد کے خاندانوں کو فی کس 2 لاکھ روپئے اور شدید زخمیوں کو فی کس 50,000 وزیراعظم ریلیف فنڈ سے بطور ایکس گریشیا دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’وزیراعظم نے اس ریاست کو 500 کروڑ روپئے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی طرف سے 12 اگست کو معلنہ 100 کروڑ روپئے کی امداد کے علاوہ ہوگئے‘‘۔ وزیراعظم مودی نے کوچی ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں صورتحال پر تبادلہ خیال کے بعد اس ریاست کے جنوبی حصہ میں سیلاب سے متاثرہ بعض علاقوں میں ہونے والے نقصانات کا فضائی سروے کیا۔ اس موقع پر گورنر پرستھا سیوم، چیف منسٹر پنارائی وجیئن، مرکزی وزیر کے جے الفونس اور چند عہدیدار الووا ۔ تھریسور علاقوں میں کئے گئے فضائی سروے کے موقع پر وزیراعظم کے ساتھ تھے۔ وزیراعظم نے بارش و سیلاب کے سبب ہونے والے بدترین جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب میں گھرے ہوئے افراد کو بچانا ہنوز اولین ترجیح ہے۔ وجیئن نے بعد میں ٹوئٹر پر لکھا کہ فوری امداد کے طور پر وزیراعظم 500 کروڑ روپئے منظور کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ابتدائی تخمینہ کے مطابق ریاست کو 19,512 کروڑ روپئے کے نقصانات ہوئے ہیں، تاہم متاثرہ علاقوں میں پانی کی سطح میں کمی کے بعد ہی اصل نقصانات کا صحیح تخمینہ کیا جاسکتا ہے۔ ریاست نے فوری امداد کے طور پر 2,000 کروڑ روپئے کی اجرائی کے درخواست کی ہے‘‘۔ مودی جو گزشتہ شب ریاستی دارالحکومت پہونچے تھے، آج صبح کوچی روانہ ہوئے جہاں چیف منسٹر وجیئن اور ریاستی حکومت کے عہدیداروں کیساتھ منعقدہ اجلاس میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ وزیراعظم کے اس دورہ سے ایک ہفتہ قبل مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے اس ریاست کے دورہ کے موقع پر سیلاب زدہ علاقوں کا فضائی سروے کیا تھا۔ وزیراعظم نے ریاستی حکومت کو تیقن دیا کہ بشمول غذائی اجناس اور روایات درخواست کے مطابق بھرپور امدادی سامان سربراہ کیا جائے گا۔ انشورینس کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ نقصانات کے تخمینہ کیلئے خصوصی کیمپ منعقد کئے جائیں اور متاثرہ خاندانوںکو بروقت معاوضہ فراہم کیا جائے، نیز کاشت کاروں کو فصل بیمہ یوجنا کے تحت ادعاجات کو عاجلانہ منظوری کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہیں۔ سیلاب سے تباہ شدہ شاہراہوں کے ترجیحی بنیادوں پر مرمت و درستگی کے لئے وزیراعظم نے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا کو ہدایت کی۔ جن دیہاتیوں کے کچے گھر اس تباہ کن سیلاب میں تباہ ہوئے ہیں۔ انہیں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت پختہ گھر فراہم کئے جائیں گے۔ وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم مودی نے ایک ایسی صورتحال میں جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی، مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے ریاستی حکومت کے کوششوں کی ستائش کی۔ اس دوران ریاست کے مختلف مقامات میں آج صبح سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس کے پیش نظر راحت و امدادی سرگرمیاں متاثر ہونے کے اندیشے بڑھ گئے ہیں۔ ریاستی کنٹرول روم کے مطابق 8 اگست سے تاحال 194 افراد فوت ہوچکے ہیں۔ 36 لاپتہ ہیں۔ 3.14 لاکھ افراد ریلیف کمپنیوں کو منتقل کئے گئے ہیں۔

کیرالا کے متاثرہ عوام کے جذبہ کو میرا سلام : مودی
تھرواننتا پورم۔ 18 اگست (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے بارش و سیلاب سے بدترین متاثرہ ریاست کیرالا کے عوام میں حالات سے لڑنے کے جذبہ کو سلام کیا اور کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں ساری قوم اُن کے ساتھ ہے۔ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ مقامات کا فضائی سروے بھی کیا۔ اس موقع پر گورنر پی ستھاسیوم، چیف منسٹر وجیئن اور مرکزی وزیر الفونس بھی ان کے ساتھ تھے۔

کیرالا کو ایک ماہ کی تنخواہ
عاپ ارکان اسمبلی ، وزراء کا عطیہ
نئی دہلی۔ 18 اگست (سیاست ڈاٹ کام) دہلی میں حکمراں عام آدمی پارٹی (عاپ) کے تمام وزرائ، ارکان اسمبلی و ارکان پارلیمنٹ سیلاب زدہ کیرالا میں امدادی کاموں کیلئے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ کا عطیہ دیں گے جہاں سے گزشتہ 10 روز سے جاری بارش میں تاحال 194 افراد فوت ہوچکے ہیں۔ دہلی کے چیف منسٹر اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کجریوال نے کیرالا کیلئے گزشتہ روز اپنی حکومت کی طرف سے 10 کروڑ روپئے کی امداد دینے کا اعلان کیا تھا۔