کیرالا کی لکچرر کے قتل کی بی جے پی کی دھمکیاں

تھرواننتاپورم ۔ یکم مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) کٹھوعہ عصمت ریزی اور قتل کے جرم پر انصاف طلب کرتے ہوئے فیس بک پر پیش کردہ پوسٹ کی تائید پر کیرالا کے کالج کی ایک لکچرر کو بی جے پی قائدین کی طرف سے مبینہ طور پر دھمکیاں وصول ہوئی ہیں جس کے سبب شری کیرالا کالج تھریسور کی لکچرر دیپا نشانت کی شکایت پر پولیس نے شکایت درج کرلیا ۔ دیپا نے کہا کہ کٹھوعہ عصمت ریزی اور قتل کا شکار لڑکی سے انصاف کے مطالبہ پر فیس بک پوسٹ کی تائید پر دیپا نشانت کو بی جے پی قائدین سے جان سے ماردینے کی دھمکیاں موصول ہوئی اور بی جے پی کارکنوں کے خلاف اپنی پولیش شکایت میں انہوں نے فیس بک پر موصول دھمکیوں کی نقل بھی منسلک کی ہے ۔ واقعہ کی تحقیقات کیلئے وہ کیرالا کے چیف منسٹر پنارائی وجئین سے مدد کیلئے رجوع ہوئی ہیں ۔ دیپا نے پولیس میں کی گئی شکایت میں کہا کہ ’’ مجھے دھمکیاں دینے اور میری توہین کا سلسلہ سوشل میڈیا پر جاری ہے ‘ کسی ٹی جی موہن داس نے ٹوئیٹر پر میرا فون نمبر اور پتہ پوسٹ کردیا ہے جس سے میرے لئے شخصی سطح پر مسائل پیدا ہورہے ہیں ‘‘ ۔ ایک ملزم ٹی جی موہن داس فی الحال بی جے پی کے شعبہ دانشوران کا کنوینر ہے ۔ دیپا نے کہا کہ ’’ مجھے بتایا گیا کہ تھریسور پولیس اسٹیشن میں میرے خلاف غلط شکایات درج کی گئی ہیں ۔
سوشل میڈیا گروپس پر میری تصاویر اور تفصیلات کے ساتھ فحش مواد پیش کیا گیا ہے جس سے مجھے کافی نقصان پہنچا ہے لیکن اب اس لئے شکایت درج کروا رہی ہوں کہ جان کی دھمکیاں بھی دی جانے لگی ہیں ‘‘ ۔