کیرالا میں مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی سے کہاگیا کہ وہ حجاب پر امتناع کے سرکولر سے دستبرداری اختیار کرے

ائی یو ایم ایل چیف پی حیدرعلی تھانگال نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ وہ طلبہ کا انفراد فیصلہ ہوگا کہ آیا وہ اپنے چہرہ چھپائیں یانہ چھپائیں اس پر امتناع نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہاکہ حجاب کا استعمال مذہبی معاملہ ہے جس کے استعمال کے متعلق مذہبی اسکالرس کو فیصلہ لینا چاہئے۔

انہوں نے ایم ای یس سے فوری طور پر سرکولر ہٹانے کا استفسار کیا

کیرالا۔انڈین یونین مسلم لیگ(ائی یو ایم ایل)جو کانگریس کے زیر قیادت یونائیٹڈ ڈیموکرٹیک فرنٹ کا حصہ ہے نے چہارشنبہ کے روز مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی(ایم ای ایس)سے استفسار کیا کہ وہ کیمپس میں حجاب پر امتناع کے متعلق سرکولر سے دستبرداری اختیا ر کریں۔

ائی یو ایم ایل چیف پی حیدرعلی تھانگال نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ وہ طلبہ کا انفراد فیصلہ ہوگا کہ آیا وہ اپنے چہرہ چھپائیں یانہ چھپائیں اس پر امتناع نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ حجاب کا استعمال مذہبی معاملہ ہے جس کے استعمال کے متعلق مذہبی اسکالرس کو فیصلہ لینا چاہئے۔

انہوں نے ایم ای یس سے فوری طور پر سرکولر ہٹانے کا استفسار کیا۔دوہفتے قبل ایم ای ایس نے حال ہی میں کیرالا ہائی کورٹ کے حوالے سے ایک سرکولر جاری کرتے ہوئے حجاب پر امتناع عائد کرنے کا فیصلہ کیاتھا‘ جواپنے تمام اداروں میں عورتیں اپنا چہرہ چھپانے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

ایک مخصوص اسکول کے لئے یونیفارم پر سوال کے متعلق درخواست کی سنوائی فبروری میں کرنے کے دوران مذکورہ ہائی کورٹ نے کہاتھا کہ اسکول انتظامیہ یونیفارم کے متعلق فیصلہ کریں مگر اس کا مذہبی اثر نہیں ہونا چاہئے۔

ایم ای ایس ایک پروگریسیو ایجوکیشنل گروپ ہے جس کے 150ادارے ہیں جس میں ایک لاکھ سے زائد طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ کیرالا پولیس نے پچھلے ہفتہ ا یک صدر ڈاکٹر فیصل غفور کی جانب سے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی کے بعد شکایت درج کرانے پر ایک رجسٹرارڈ کیاہے۔

مگر غفور نے زوردیاتھا کہ وہ سرکولر سے دستبرداری اختیار نہیں کریں گے