کیرالا میں ریاگنگ کے واقعات بدبختانہ‘ پرنسپلوں کے خلاف بھی تادیبی کاروائی ممکن

تھرونیتتا پورم: حکومت کیرالانے دوپیشہ وارانہ کالجوں میں مبینہ ریاگینگ کے واقعات کا سخت نوٹ لیتے ہوئے کئے گئے اقدامات پر تعلیمی اداروں سے رپورٹ طلب کی ہے اور خبردار کیاہے کہ اس طر ح کے واقعات کی روک تھام میں ناکام ہونے پر پرنسپلوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

وزیرتعلیم رویند رناتھ نے آج بتایا کہ تعلیمی اداروں کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ ان طلباء کے خلاف قانون کے مطابق آعظم ترین سزائیں دی جائیں جوکہ ریاگینگ میں ملوث ہیں۔انہوں نے کہاکہ معتمد تعلیمات سے کہاگیا ہے کہ ریاگینگ کے کی روک تھام کے لئے تعلیمی اداروں بشمول پیشہ وارانہ کالجس کے اقدامات پر ایک رپورٹ پیش کی جائے ۔

وزیر موصوف نے کہاکہ ریاگینگ کے نام پر طلباء کو جسمانی اور ذہنی ایذارسانی اور ہراسانی سے باز رکھنے کے لئے واضح قانون موجود ہے ۔اور تعلیمی اداروں میں اس قسم کے واقعات کا اعادہ بدبختانہ ہے ۔

ا ن حالات میںیہ رپورٹ طلب کی گئی ہے کہ آیاتعلیمی اداروں کے سربراہان نے ریاگینگ کی روک تھام کے لئے اپنا فریضہ انجام دیا ہے۔

اگر کوتاہی او رتساہل پسندی ثابت ہونے پر حکومت پرنسپلوں کے خلاف بھی تادیبی کاروائی کرے گی۔ واضح رہے کہ منجری میں واقع گورنمنٹ میڈیکل کالج کے 21طلباء اور کوٹائم میں واقع گورنمنٹ پالی ٹکنیک کالج کے 7طلباء کو اپنے جونیرس کی ریاگینگ کے الزام میں معطل کردیا گیا ہے۔