کیرالا۔ کتھولک پادری نے مسجد میں خطبہ کے دوران مسلمان کو حیران کردیا۔

انہوں نے کہاکہ ’’ میرے پاس شکریہ ادا کرنے کے لئے الفاظ نہیں ہیں۔ مشکل حالات میں انہوں نے جو مدد اور تعاون کیا ہے‘‘
ترویننتھا پورم۔ایک کتھولک پادری نے کیرالا کی مسجد سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کو شکریہ ادا کیاجنھوں نے بلاکسی مفاد کے خطرناک سیلاب کے متاثرین کے لئے مدد کے ہاتھ بڑھائے۔

ایک نامور ایجنسی سے کی گئی بات چیت کے مطابق پادری نے کہاکہ 31اگست کے روز فادر جوزف( سانو) پوتھیسری ضلع کوٹائم کی جامعہ مسجد ’مولوی‘اور دیگر منتظمین کا شکریہ ادا کرنے کے لئے گئے۔

مگر ’’ انہوں نے مجھے اپنے عبادت کرنے کے مقام پر مدعو کیا اور بات کرنے کے لئے اپناپلیٹ فارم مہیا کیا۔ ہم آہنگی کا یہ کمیاب موقع تھا‘‘۔

فادر جوزف نے ڈھائی سو سے زائد مسلم بھائیوں سے خطاب کیاتھا جس جمعہ کی نماز کے لئے وہاں پر جمع ہوئے تھے اور اسی مقام سے مولوی نے جمعہ کا خطبہ بھی ادا کیا۔

اچناکوم میں بطور پادری خدمات انجام دینے والے فادر پوتھوسیرین نے کہاکہ 580مجبور او ر لاچار لوگوں نے گرجا گھر میں پناہ لی تھی مگر وہاں پر پانی اور کھانے کی بدترین قلت بھی تھی۔

فادر پوتھیسری نے بتایا کے’’ میں راست مسجد گیا اور مولوی سے اپنی تکلیف بتائی اور مدد کے لئے درخواست کی ۔

صبح کی نماز کے بعد بڑی تعداد میں مسلم برداران کھانے اورپانی کی وافر مقدار کے ساتھ گرجا گھر مولوی کی ہدایت پر پہنچے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ ’’انہوں نے کہاکہ ’’ میرے پاس شکریہ ادا کرنے کے لئے الفاظ نہیں ہیں۔ مشکل حالات میں انہوں نے جو مدد اور تعاون کیا ہے‘‘۔

اپنی دس منٹ کی تقریر میں کتھولک پادری نے کہاکہ ہولناک سیلاب نے نہ صرف ہمارے قیمتی سامان ہم سے چھین لیابلکہ آپسی اختلافات کی دیواروں کو بھی صاف کردیا اور ہم آہنگی کا پل بھی قائم کردیا۔