کولکتہ اور پنجاب کے درمیان آج آئی پی ایل 7 کا فائنل

بنگلور 31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کنگس الیون پنجاب جس نے رواں سیزن غیرمعمولی مظاہرہ کرتے ہوئے انڈین پریمیر لیگ کے فائنل میں پہلی مرتبہ رسائی حاصل کی ہے، کل اس کا یہاں مقابلہ سابق چمپئن کولکتہ نائیٹ رائیڈس سے ہوگا۔ سیزن کے آغاز پر ٹورنمنٹ کے متعلق کچھ تنازعات ضرور ہوئے لیکن منتظمین کو اب راحت کی سانس ملے گی کیونکہ ٹورنمنٹ پُرسکون طریقہ سے اپنے اختتامی مقابلہ میں داخل ہوچکا ہے۔ پنجاب کے سینئر اوپنر ویریندر سہواگ نے 58 گیندوں میں 122 رنز کی شاندار اننگز کھیلتے ہوئے فائنل میں رسائی حاصل کی ہے جبکہ اِس ٹیم میں گلین میکس ویل اور ڈیوڈ ملر ایسے دو نام ہیں جوکہ کے کے آر کیلئے بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں لیکن کے کے آر کے پاس سنیل نارائن ایسے بولر ہیں جوکہ پنجاب کے خطرناک بیٹسمنوں کو قابو میں کرنے کے اہل ہیں۔

دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے بہتر مظاہروں کے ذریعہ خطابی مقابلہ تک اپنی ٹیموں کو پہونچادیا ہے اور اب اِن کی خواہش ہوگی کہ وہ بالی ووڈ کی مشہور جوڑی ویر زارا جوکہ بالترتیب پنجاب کے لئے پریتی زینٹا اور کولکتہ کے لئے شاہ رُخ خان مالک ہیں، وہ انھیں خطابی تحفہ دینے کیلئے کوشاں ہوں گے۔ کولکتہ کے لئے یہ دوسرا موقع ہے کہ وہ ٹروفی حاصل کرے لیکن اِس کے لئے یہ کام آسان نہیں ہوگا کیونکہ حریف ٹیم کو ٹورنمنٹ کی تاحال سب سے طاقتور ٹیم تصور کیا جارہا ہے۔ کولکتہ جوکہ ٹورنمنٹ میں انتہائی غیرمعمولی مظاہرہ کرنے والے پنجاب کے بیٹسمین میکس ویل کو قابو میں کرلیا ہے لیکن کل کے مقابلہ میں سہواگ ایک بڑا خطرہ بن سکتے ہیں جیسا کہ گزشتہ مقابلہ میں مہندر سنگھ دھونی کی زیرقیادت چینائی سوپر کنگس ٹیم کے لئے سنچری کے ذریعہ اپنی اہمیت کا اندازہ دلوایا ہے۔

علاوہ ازیں ڈیوڈ ملر، منن ووہرا اور کپتان جارج بیلی کے ہمراہ وردھمان ساہا کولکتہ کے لئے خطرہ ہیں۔ 25 سالہ آسٹریلیائی بیٹسمین جنھوں نے ابوظہبی اور کٹک میں 90 سے زیادہ رنز کی اننگز کھیلی ہے وہ کوشاں ہوں گے کہ فائنل میں 90 رنز کی اننگز کو سنچری میں تبدیل کیا جائے۔ کٹک میں انھوں نے چینائی کے خلاف 35 گیندوں میں 90 رنز اسکور کرتے ہوئے ٹیم کو 231 رنز کا ہمالیائی اسکور فراہم کیا تھا۔ 28 مئی کو ایڈن گارڈنس میں جب یہ دونوں ٹیمیں آمنے سامنے ہوئی تھیں تب کولکتہ نے جامع کامیابی حاصل کی تھی۔ کولکتہ کے لئے یوسف پٹھان کی جانب سے 22 گیندوں میں بنائے جانے والے 72 رنز خوش آئند ہیں اور گوتم گمبھیر اُمید کررہے ہیں کہ وہ فائنل میں بھی اِسی طرح کی ایک اور اننگز کھیلتے ہوئے ٹیم کو دوسری مرتبہ چمپئن بنانے میں کلیدی رول ادا کریں گے۔

کولکتہ کے لئے مثبت پہلو اِس کے اوپنر رابن اوتھپا کا شاندار فام ہے جوکہ ٹورنمنٹ میں تاحال سب سے زیادہ رنز بناتے ہوئے آرینج ٹوپی کے حقدار ہیں۔ کپتان گوتم گمبھیر نے اوتھپا کے ہمراہ ٹیم کو بہترین شروعات فراہم کرتے ہوئے 8 مقابلوں میں ناقابل تسخیر رکھنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ یوسف پٹھان نے ثابت کردیا ہے کہ وہ کسی بھی موقع کتنے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں، جیسا کہ انھوں نے سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف دنیا کے نمبر ایک اور تیز ترین بولر ڈیل اسٹین کی ایک اوور میں 26 رنز بناتے ہوئے کافی پٹائی کی تھی۔ کولکتہ میں شکیب الحسن بیاٹنگ کے علاوہ اسپن بولنگ میں اہمیت کے حامل ہیں تو پنجاب کے لئے نوجوان کرن ویر سنگھ اور اکشر پٹیل کافی شاندار مظاہرہ کررہے ہیں جیسا کہ چینائی کے خلاف اِن بولروں نے ٹیم کو مقابلہ میں واپسی دلوائی تھی۔ پنجاب کے لئے فاسٹ بولر مچل جانسن کی موجودگی بھی کلیدی ثابت ہوسکتی ہے۔