کنہیا کمار 2019کے لوک سبھا الیکشن میں بہار کے بیگوسرائے سے مقابلے کے لئے پوری طرح تیار

جواہرلال نہریو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر جے ڈی (یو) بی جے پی کی برسراقتدار حکومت کے خلاف سی پی ائی کے ٹکٹ پر مقابلے کریں گے اور توقع کی جارہی ہے کہ آر جے ڈی اور کانگریس کو ان کی حمایت حاصل رہے گی۔

نئی دہلی۔ جواہرلال نہریو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار کے لوک سبھا الیکشن میں بہار کے بیگوسرائے سے مقابلے کے لئے پوری طرح تیارکرچکے ہیں۔ٹائمز آف انڈیا کی خبر پر یقین کیاجائے تو جواہرلال نہریو یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر جے ڈی (یو) بی جے پی کی برسراقتدار حکومت کے خلاف سی پی ائی کے ٹکٹ پر مقابلے کریں گے اور توقع کی جارہی ہے کہ آر جے ڈی اور کانگریس کو ان کی حمایت حاصل رہے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پر سرکاری طور سے اب تک کوئی فیصلہ سامنے نہیں ہے مگر سی پی ائی پارٹی کے اعلی ذرائع اصولوں کی بنیاد پر کمار پر تبادلہ خیال کررہے ہیں۔کمار نے پی ٹی ائی سے کہاکہ’’ اگر پارٹی( سی پی ائی)بیگوسرائی سے مجھے امیدوار بناتی ہے اور دیگر الائنس پارٹنر میری مدد کے لئے آگے بڑھتے پیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا‘‘۔

اگر الائنس کا سی پی ائی کوئی فیصلہ نہ بھی کرے تو وہ تنہا2019کا الیکشن لڑیں گے جس پرکمار نے کہاکہ’’ الائنس یقینی ہوگا او رپارٹی اکیلے مقابلہ نہیں کریگی۔

سی پی ائی پارٹی کانگریس نے ایک قرارداد منظورکی تھی جو کام کررہے ہیں گرانڈ الائنس کے لئے کوارڈنیشن کیاجارہا ہے جس کا سی پی ائی بھی حصہ رہے گی‘‘۔

سی پی ائی اہل کاروں نے کہاکہ آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو نے اس پر اپنی توجہہ دیکھائی ہے۔ سی پی ائی اسٹیٹ سکریٹری ستیا نارائن سنگھ نے کہاکہ’’ لفٹ پارٹیز بشمول سی پی ائی چاہتی ہے کہ وہ لوک سبھا الیکشن بیگوسرائے سے 2019میں مقابلہ کریے اور دیگر پارٹیاں جیسے کانگریس او رآرجے ڈی بھی چاہتے ہیں کہ وہ الیکشن لڑے‘‘۔

سنگھ نے کہاکہ پرساد نے کمار کے لئے ایک سیٹ چھوڑنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ایک آر جے ڈی لیڈر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ ایک بور ڈ کی تشکیل عمل میں ائی جو گرانڈ الائنس کی تشکیل کے لئے ایک رائے بنانے میں لگا ہوا ہے اور 2019بی جے پی کو شکست فاش کرسکیں مگر اب تک سیٹوں کی تقسیم کے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

کمار بہار کے بیگوسرائے میں براؤنی بلاک کے تحت آنے والے بہات پنچایت کے ساکن ہیں۔سال2016فبروری میں دہلی پولیس نے کمار کو گرفتار کیا کہ جنھیں مبینہ طور پر جے این یو کی تقریب میں مخالف ہندوستان نعرے لگائے‘ ان الزامات کو کنہیا نے مسترد کردیا۔ان کی والدہ انگن واڑی ورکر کے طور پر کام کرتے ہیں اور والد ایک معمولی کسان ہیں۔

حال کے دونوں میں سابق اسٹوڈنٹ لیڈر ریاست کی سیاسی سرگرمیوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔جیل سے رہائی کے فوری بعد انہوں نے چیف منسٹر نتیش کمار او رلالو پرساد یادو سے بھی ملاقات کی۔لالو پرساد یادو کے پیر چھونے پر انہیں تنقیدوں کا بھی سامنا کرنا پڑاتھا۔فی الحال بیگوسرائی کی سیٹ پر بی جے پی کی نمائندگی کرتے ہیں۔

سال2014میں بھولاسنگھ نے آر جے ڈی کے تنویر حسن کو 58,000ووٹوں سے شکست دی تھی۔کنہیا کمار نے حا ل کے دنوں میں مہارشٹرا کے ناندیڑھ علاقے میں مسلمانوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جو کچھ کہا تھا وہ دل کو چھولینے والا ہے۔

پیش ہے اس انٹرویو او رتقریر پر مشتمل ویڈیو ۔