کننواج میں حاملہ عورت کے علاج کے لئے اپنا بچے فروخت کرنے والے شخص کو پولیس نے روک لیا

یوپی۔ اترپردش میں پیش ائے ایک دل و دہلادینے والے واقعہ میں پولیس نے ایک شخص کو روک لیا جو اپنی حاملہ عورت کے علاج کے لئے اپنا بچہ25ہزار روپئے میں فروخت کرنے کی کوشش کررہاتھا۔کننوج کے گاؤ بیراتھی دارپور کا ساکن اروند بنجاراضلع اسپتال میں اپنی سات ماہ کی حاملہ بیوی کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کیاتھا۔

ڈاکٹرس علاج کے لئے خون مہیا کرنے کے لئے کہہ رہے تھے۔ان کے ایک چار سالہ بیٹی روشنی اور ایک سال کے بیٹا جانو پہلے سے ہے۔

بنجارا نے اے این ائی سے کہاکہ’’ ضلع اسپتال میں اس کے لئے خون مہیا کرنے کے لئے ہم سے کہاگیا۔ انہوں نے کہاکہ خون مہیا نہیں کیاگیا تو اس کا بچانا مشکل ہے۔ میرے پاس پیسے نہیں ہیں۔

میرے پاس اپنے بچے کو فروخت کرنے کے لئے علاوہ دوسرا راستہ نہیں تھا‘‘۔ اس کے علاوہ سکھدیوی نے مزید کہاکہ’’ بچے کو فروخت کرنا آسان نہیں ہے مگر ہمارے پاس دوسرا راستہ بھی تو نہیں ہے۔ ہم پہلے ہی بہت سارے اسپتالوں کے چکر کاٹ چکے ہیں‘‘۔

تاہم پولیس نے بچہ فروخت کرنے سے انہیں روکتے ہوئے مکمل معاشی مدد کا بھروسہ دلایا۔تروا پولیس اسٹیشن ایس ایچ اوامود کمار سنگھ نے کہاکہ’’لوگوں سے ہمیں معلوم ہوا ہے کہ ایک جوڑا جس کو علاج کے لئے پیسوں کی ضرورت ہے کافی الجھن میں ہے۔

ہم نے سنا کہ ان کی تین سال کی ایک لڑکی ہے جس کو وہ فروخت کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

بعدازاں ہمیں پتہ چلا کہ عورت کا کافی خون بہہ چکا ہے اور اس کو مدد کی ضرورت ہے۔لہذ ا مذکورہ تیروہ پولیس اسٹیشن نے فیصلہ کیا کہ مذکورہ خاندان کی مکمل مالی مدد کریگا۔ہم مکمل علاج کے عمل کی خیال رکھیں گے۔ پیسوں کے علاوہ ہم انہیں خون بھی مہیا کرائیں گے‘‘