کلام کے دور کے بعد پہلی مرتبہ راشٹرا پتی بھون میں دعوت افطار سے کنارہ کشی

تقریبا ایک دہے بعد راشٹرپتی بھون میں روایتی طور پر منعقد کی جانے والی دعوت افطار اس بار نہیں ہوگی۔ مقدس ماہ رمضان کے موقع پر روزہ کھولنے کے لئے افطار کا اہتمام کیاجاتا ہے۔
نئی دہلی۔ تقریبا ایک دہے بعد راشٹرپتی بھون میں منعقد کی جانے والی دعوت افطار کا اس مرتبہ اہتمام نہیں کیاجارہا ہے۔

روزداروں کے لئے اہتمام کی جانے والی دعوت افطار ایک سالانہ تقریب ہے جو کئی سالوں سے منعقد کی جاتی ہے سوائے 2002سے2007کے درمیان میں جب اس وقت کے صدرجمہوریہ ہند اے پی جے عبدالکلام تھے جنھوں نے اس سلسلے کومنقطع کردیاتھا۔کلام نے ہدایت دی تھی کے مذکورہ فنڈس کا استعمال یتیموں کی افطار کے لئے کیاجائے۔

دعوت افطار کا دوبارہ آغاز اس وقت ہو ا جب پرتبھا پٹیل صدر جمہوریہ ہند بنی تھیں ۔ ان کے بعد جائزہ لینے والے صدرجمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے بھی اس سلسلے کو جار ی رکھا تھا۔ پریس سکریٹری برائے صدر جمہوریہ اشوک ملک نے بھی تازہ ڈیولپمنٹ کی تصدیق کی ہے۔’’ راشٹرپتی بھون سکیولر ملک کی شناخت ہے۔ جس سے گورننس او رمذہب کو دورکھا جانا چاہئے۔

ٹیکس اداکرنے والوں کے خرچ پر مذکورہ عمارت مذہبی خطوط سے بالاتر کوئی کسی بھی مذہبی تقریب کی میزبانی نہیں کرسکتی‘‘۔ قابل غور ہے کہ پچھلے سال کوئند کی معیاد میں راشٹرپتی بھون کے میں کرسمس تقریب بھی منعقد نہیں کی گئی تھی۔

اس سے قبل تک کرسمس کے موقع پر کارول گیت کبھی نہیں نہیں رکا تھا۔ پرتبھا پٹیل نے اس تقریب کو نومبر26میں ممبئی بم حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی یادمیں منسوخ کردیاتھا