کشمیر میں مزید 2 نوجوانوں نے عسکریت پسندی ترک کی

سری نگر۔ 5 ڈسمبر۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) جنوبی کشمیر میں مزید دو نوجوانوں نے مسلح عسکری گروپ سے ناطہ توڑ کر گھر واپسی اختیار کی ہے ۔ ریاستی پولیس کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ جنوبی کشمیر میں مزید دو نوجوانوں نے والدین کی اپیل پر تشدد کا راستہ چھوڑ کر گھر واپسی اختیار کی ہے۔ تاہم انہوں نے ان نوجوانوں کی شناخت ظاہر کرنے سے گریز کیا۔ ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے ٹویٹر پر کہا کہ ’’مزید دو لڑکوں نے تشدد کا راستہ ترک کرکے اپنے گھرکی راہ پکڑ لی ہے ۔ آپ کا اپنے گھروں میں خیرمقدم کرتے ہیں‘‘۔ فوج کی ویکٹر فورس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) میجر جنرل بی ایس راجو نے بتایا کہ سکیورٹی وجوہات کی بناء پر اب خودسپردگی اختیار کرنے والے جنگجوؤں کی تفصیلات ظاہر نہیں کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ ایسے نوجوانوں کی ان کی دلچسپی اور صلاحیتوں کے مطابق بازآبادکاری کی جائیگی ۔ جنوبی کشمیر میں جنگجو بننے والے نوجوانوں کی گھر واپسی کا رجحان فٹبالر سے لشکر طیبہ جنگجو بننے والے 20 سالہ ماجد خان عرف شان پولاک نے شروع کیا۔ وہ 16 نومبر کو لشکر طیبہ چھوڑکر گھر واپس ہوگئے ۔