کسی بدعنوان کو نہیں بخشوں گا، مسئلہ کشمیر پر دونوں ملکو ں کی بات چیت ہونی چاہئے ۔: آئی اے ایس ٹاپر شاہ فیصل 

کپواڑہ : سرکاری اعلیٰ نوکری چھوڑکر ریاست کی سیاست میں حصہ لینے والے آئی اے ایس ٹاپر شاہ فیصل نے شمالی کشمیر کے کپواڑہ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر یوں کی ایک لاکھ قربانیوں کے ساتھ غداری کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری بھکاری نہیں جنہیں پیسہ دے کر خاموش کروایا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میرا سیاست میں آنا کوئی چال نہیں ہے اور نہ میں دشمنوں کو مضبوط کرنے آیا ہوں ۔ شاہ فیصل نے بد عنوان وزراء کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ سب کا حساب لیا جائے گا ۔ ہم ان وزراء سے دریافت کریں گے کہ ا ن کے پاس اتنی دولت کہاں سے آئی ۔ اس ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ شاہ فیصل حلقہ کپواڑہ سے لوک سبھا کے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ وادی کے حالا ت نے مجھے سیاست میں آنے کیلئے مجبور کردئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف کشمیری عوا م قربانیاں پیش کررہے ہیں وہیں دوسری طرف سیاستداں او راعلیٰ عہدیدوں پر فائز لوگ دولت جمع کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پی ایچ پی اسکالرس شہید ہوئے ۔ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی کوئی بات سننے تیار نہیں ۔ مسٹر فیصل نے کہا کہ جب یہاں کے سیاستدانوں سے دریافت کیا جات ہے کہ کشمیری نوجوان احتجاج کیوں کررہے ہیں توان کا جواب ہوتا ہے کہ یہ نوجوان پانچ سو روپے لے کر پتھر بازی کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں گذشتہ ۷۰؍ سالوں سے جوحالات ہیں یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے ۔ دونوں ملکو ں اس مسئلہ پر بیٹھ کربات چیت کرنی چاہئے ۔ تب تک یہ پیسوں کا یہ کھیل بند ہونا چاہئے ۔ انہیں ہمارے نوجوانوں ، ماں اور بہنو ںی زندگیوں کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہیئے ۔ ہمارا مستقبل داؤ پر لگا ہے ۔

ہم کب تک خاموش رہیں گے ۔ مجھے پوری دنیا سے تعاون حاصل ہورہا ہے ۔ میں ملک میں جہاں کہیں بھی جاتا ہوں وہاں ذی شعور لوگ کہتے ہیں کہ تم نے نوکری چھوڑ کر اچھا کام کیا ہے ۔