کرناٹک میں جہادیوں کے ہاتھوں مارے جانے والوں کی فہرست میں سرفہرست اشوک پجاری زندہ ہے

بنگلورو۔ بی جے پی کہتی ہے کہ کانگریس کے دور حکومت میں مبینہ طور پر 23پارٹی کارکن مارے دئے گئے ہیں۔اڈوپی ۔ چیکمنگلور سے تعلق رکھنے والی بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ شوبھا کرن ڈالجے نے ہوم منسٹر کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے کرناٹک میں مارے جانے والے 23پارٹی کارکنوں کی فہرست حوالے کی ۔

بی جے پی کے مطابق اس لسٹ میں سرفہرست رہنے والے اشوک پجاری ستمبر20سال2015کو ماردیاگیاتھا‘ مگر اب بھی وہ زندہ ہے۔ ٹی وی چیانل کے ایک صحافی نے منگلور سے دوکیلومیٹر کے فاصلے پر ایک گاؤں میں اس سے ملاقات کی ۔

اشوک پجاری بجرنگ دل کا کارکن ہے اور بی جے پی مبینہ طور پر کہاتھا کہ 2015میں چھ موٹر سیکل سواروں نے اس پر حملہ کیاتھا۔ ان لوگو ں نے اشوک پر حملہ اس لئے کیاکیونکہ اسکا تعلق ہندو تنظیم سے ہے۔ ان لوگوں نے اشوک شناخت کی کیونکہ اس نے سرپر بھگوا کپڑا باندھ رکھاتھا۔

اشوک پجاری شادیوں کا باجا چلاتا ہے۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ ان کی پارٹی او رآر ایس ایس کے کارکنوں کو کانگریس کے دور اقتدار میں قتل کردیاجارہا ہے۔

اشوک پجاری جو گاؤ ں میں روپوش ہوگیا ہے کہ کو بی جے پی کے فرضی دعوؤں اور یوگی ادتیہ ناتھ کے جہادیوں کے متعلق الزامات سے اچھے طرح واقف ہے۔ اشوک پجاری نے کہاکہ وہ حملہ آوروں کونہیں جانتا ۔ میں سر پر بھگوا رنگ کا کپڑا باندھا ہوا تھا۔ اس نے بتایاکہ حملہ 2016میں ہوا تھا۔