کتھوا عصمت ریزی معاملے میں سینئر صحافی راج دیپ سردیسائی کا غم وغصہ۔ ویڈیو

لاکھوں ہندوستانیو ں کی طرح میں بھی ایک جوان بیٹی کا باپ ہوں‘ اور میں صرف آصیفہ کے بارے میں سونچ رہا ہوں‘ راج دیپ سردیسائی کہہ رہے ہیں بطور ہندوستانی‘ شہری او رصحافی میرا سر شرم سے جھک گیا ہے‘

میں بیزار ہوگیا ہوں روز کی توتو میں میں کی ٹیلی ویثرن پر بحث سے‘ میں معذرت خواہ ہوں کیونکہ میں خود پر قابو نہیں رکھ سکا ‘ہمیں اس با ت کو یقینی بنانا ہے او رمتحدہ طور پر اس بات کے لئے رضامند ہونا پڑیگا کہ ہم لوگوں کو عصمت ریزی کرنے نہیں دیں گے‘

عصمت ریزی کے واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش نہیں کرنے دیں گے‘سیاست دانوں کو اس قسم کے معاملات کو سیاسی بنانے کی اجازت نہیں دیں گے‘ ترنگے کا استعمال عصمت ریزی کرنے والوں کی حمایت میں نہیں کرنے دیں گے‘

دوسرے لاکھوں کی طرح اس معصوم لڑکی( آصیفہ ) کو بھی انصاف کی ضرورت ہے‘ میں مجبور ہوں اس لئے برہم بھی کیونکہ میں خود کو لاچارمحسوس کررہا ہوں۔