کانگریس کی جیت پر دہلی میں جشن کا ماحول

تین ریاستوں میں پارٹی کاپنچ ‘ بی جے پی پر بھاری ‘ فتح کا سہرہ راہل گاندھی کے سر
نئی دہلی۔ تین ریاستوں میں کانگریس کی حکومت بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔جس کے بعد قومی خطہ راجدھانی میں کانگریس کارکنان کو آکسیجن مل گئی ہے۔

آج صبح سے ہی جہاں بی جے پی کے تمام دفاتر پر ایک سناٹا سے چھایا رہا وہیںآل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ہیڈکوارٹر پردیش سمیت سبھی 70اسمبلی حلقوں میں قائم بلاک او روارڈ سطح دفاتر میں جشن کاماحول دیکھا گیا ۔

اس دوران جہاں غیرمسلم اکثریتی علاقوں کے ساتھ ساتھ کامسلم اکثریتی علاقوں میں بھی خاص کر چھتیس گڑھ ‘ راجستھان او رمدھیہ پردیش میں جیت کے امکان کے بعد سے ہی خوشی کاماحول دیکھاگیا۔ وہیں کئی علاقوں مںیجشن بھی منانے کی خبریں ہیں۔

اس موقع پر کانگریس صدر راہول گاندھی نے ملک کے نوجوانوں او رکسانوں کے ساتھ ہوئی ناانصافی کے علاوہ سرکاری بدعنوانی کو اہم ایشو بتاتے ہوئے ان کی جیت کے ساتھ کانگریسی کارکنان کی جیت سے تعبیر کیا۔

وہیں غلام نبی آزاد اور احمد پٹیل جیسے کانگریس کے سینئر او رقد آور لیڈروں نے بھی اس جیت کو عوام کی جیت سے تعبیر کیااور جیت کاسہرا راہول گاندھی کے سر باندھا۔دہلی کانگریس صدر اجے ماکن نے تین ریاستوں کے نتیجوں کے بعد کہاکہ راہول گاندھی کی قیادت میں جو جیت ہوئی ہے ۔

ہم سب مل کر راہول گاندھی کی قیادت میں اب پارلیمانی انتخابات2019میں کانگریس کی جیت کا راستہ ہموار کریں گے۔اپنے پیغام میں اجے ماکن نے اس جیت پر کانگریس صدر راہول گاندھی کو مبارکبادیتے ہوئے کہاکہ پارلیمانی انتخابات میں حملہ آور رویہ اپنانے کی ضرورت ہے جس سے واضح ہے کہ تین ریاستوں کی جیت سے پردیش کانگریس صدر پارلیمانی انتخابات کی پالیسی جلد طئے کریں گے۔

مسٹر ماکن راہول گاندھی کے قریبی مانے جاتے ہیں ۔ اس موقع پر پردیش کانگریس جنرل سکریٹری محمد ضیا نے اس جیت کا سہراراہول گاندھی کے سرباندھا ہے۔

ادھر پردیش کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے ساتھ اتحاد کو لے کر چھ ماہ سے قیاس جاری ہے جس پر پارٹی کو فیصلہ کرنا ہوگا اور رخ واضح کرنا ہوگا۔ عام آدمی پارٹی اب کانگریس کامعاون بننے میں دلچسپی لے سکتی ہے۔

جبکہ دہلی کانگریس کی اعلی قیادت بھی اس کی شدید مخالفت کررہی ہے ۔

تین ریاستوں میں ا ب کانگریس کی سرکار بنے گی جہاں آپ کے زیادہ تر امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوچکی ہے۔

پردیش کانگریس لیڈروں نے بتایا کہ آپ امیدواروں کے تین ریاستوں کے اسمبلی میں ضمانت ضبط ہونے کے اعداد وشمار پر بدھ کو غور کیاجائے گا۔

یعنی اب آپ اور کانگریس کے درمیان جلد ہی اتحاد پر فیصلہ ہونے کا امکان بڑھا ہے۔ اس تعلق سے کانگریس کی جیت پر سابق راجیہ سبھا ایم پی پرویز ہاشمی ‘ سابق رکن اسمبلی حسن احمد‘ حاجی شعیب اقبال ‘ آصف محمد خان‘ ہارون یوسف‘ چودھری متین ا حمد‘ سینئر لیڈر مرزا جاوید علی ‘ دہلی کانگریس اقلیتی شعبہ صدر علی مہدی ‘ میونسپل کونسلر آل محمد اقبال‘ سابق میئر فرہاد سوری‘ مہدی ماجد ‘ محمد عثمان ‘ پرویز عالم ‘ کونسلر شعیب دانش ‘ عبدالواحد قریشی ‘ مہربان قریشی سلیم خان‘ مصطفی آباد‘ محمد طیب اور تین ریاستوں میں کانگریس کی جیت کا راستہ ہموار ہونے پر خوشی کا اظہار کیا۔

ان کانگریس لیڈروں کا کہنا ہے کہ اس جیت سے جہاں ان ریاستوں کے عوام کو راحت ملے گی ۔ وہیں اس جیت کاسیدھا اثر دیلی کے ساتھ پارلیمانی انتخابات کو لے کر کانگریس کارکنان کا جوش بڑھے گا۔