کانگریس ٹکٹ کیلئے دو خالہ زاد بھائیوں میں رسہ کشی

حلقہ اسمبلی مدہول میں نارائن راؤ پٹیل اور راما راؤ پٹیل کی دعویداری پر رائے دہندوں میں تجسس

نرمل۔/11اکٹوبر، ( جلیل ازہر کی رپورٹ ) نرمل ضلع کے تین اسمبلی حلقہ جات میں ہر سیاسی جماعت اپنی اپنی کامیابی کے لئے بڑے پیمانے پر انتخابی مہم کا آغاز کرچکی ہے۔ جبکہ حلقہ اسمبلی مدہول میں کانگریس کے ٹکٹ کی دوڑ میں دونوں کافی ایڑی چوٹی کا زورلگارہے ہیں۔ جس میں راما راؤ پٹیل اور نارائن راؤ پٹیل تلگو اخبارات کی سرخیوں میں آگئے ہیں۔ یہاں یہ بتانا بے محل نہ ہوگا کہ راما راؤ پٹیل اور نارائن راؤ پٹیل دونوں خالہ زاد بھائی ہیں۔ ویسے سیاسی میدان یا اقتدار کی ہوس رشتوں کو فراموش کردیتی ہے یہ بات ہر کوئی جانتا ہے لیکن عوام کی عدالت میں خدمات کی بڑی اہمیت ہوتی ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ نارائن راؤ پٹیل سابق میں دو مرتبہ رکن اسمبلی رہ چکے ہیں ۔ تاہم گزشتہ 2014 کے انتخابات میں کانگریس کے بیانر تلے کامیاب رکن اسمبلی وٹھل ریڈی نے بعد ازاں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی تھی ۔ اس دوران مسٹر راما راؤ پٹیل جو فلاحی خدمات سرگرمی سے انجام دے رہے تھے اور کانگریس کو ایک حرکیاتی قائد کی ضرورت تھی۔ انہوں نے اس وقت کانگریس کے قد آور قائد ڈگ وجئے سنگھ کی آمد کے موقع پر کانگریس میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے کانگریس میں ایک نئی جان ڈال دی تھی۔ اب انتخابات قبل از وقت منعقد ہونے کے تناظر میں دونوں بھائیوں نے ایک ہی پرچم کو اپنی اپنی شناخت کے طور پر عوا میں پیش کررہے ہیں۔ حلقہ اسمبلی مدہول کے سیاسی نقشہ پر دونوں بھائیوں کی ایک ہیے جماعت کے ٹکٹ کی کوشش سے رائے دہندوں میں کافی تجسس پایا جاتا ہے۔ سیاسی حلقوں میں یہ بات عام ہے کہ اس وقت ریاستی قائدین کا ایک اہم حلقہ راما راؤ پٹیل کی امیدواری کے حق میں ہے۔ کانگریس کے اپنے ذاتی سروے میں یہ بات کی اطلاعات ہیں کہ راما راؤ پٹیل حلقہ اسمبلی مدہول سے پارٹی کو کامیابی کی سمت لے جاسکتے ہیں۔ جبکہ نارائن راؤ پٹیل جو سابق میں دو مرتبہ اس حلقہ کی نمائندگی کرچکے ہیں اور درمیان میں سیاست سے اپنے آپ کو اتنا منسلک نہیں رکھا جتنا کہ راما راؤ پٹیل نے عوام کے درمیان رہتے ہوئے ہر طبقہ کی مصیبت میں سہارا بنے۔ حصول ٹکٹ کی جدوجہد میں دونوں بھائیوں میں سے کس بھائی کو کانگریس اپنا امیدوار بنائے گی اس کا رائے دہندوں کو بڑی بے چینی سے انتظار ہے۔ ضلع نرمل کے ایک اور اسمبلی حلقہ خانہ پور جہاں کوئی تیس برس سے کانگریس کو رائے دہندوں نے دور رکھا اب واضح طور پر نظر آرہا ہے کہ اس حلقہ میں سابق رکن پارلیمنٹ تلگودیشم راتھوڑ رمیش جن کی کانگریس امیدوار کی حیثیت سے ہائی کمان نے ان کے ٹکٹ کو قطعیت دے دینے کی اطلاعات ہیں بہت بڑے پیمانہ پر خانہ پور میں ان کے حامیوں نے انتخابی مہم شروع کردی ہے جبکہ اس طاقتور شخصیت کے سبب حلقہ اسمبلی خانہ پور کی نشست کانگریس کو بہ آسانی کامیابی کی شکل میں مل سکتی ہے کیونکہ رمیش راتھوڑ عوام کے پسندیدہ قائد ہیں۔ ٹی آر ایس نے انہیں عین موقع پر ٹکٹ سے محروم کردیا اور اس علاقہ کے عوام یہاں کی سیاسی تاریخ میں تبدیلی کے خواہاں ہیں اس لئے عوام کے مسلسل دباؤ پر رمیش راتھوڑ نے کانگریس میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے بہت بڑے پیمانہ پر انتخابی مہم شروع کی ۔ تمام ضلع کے عوام کی توجہ کا مرکز اس وقت حلقہ اسمبلی خانہ پور ہے۔ نومولود ضلع نرمل کے تین اسمبلی حلقہ مستقر نرمل، مدہول، خانہ پور تینوں مقامات پر بھی سہ رخی مقابلہ کا قوی امکان ہے۔ خانہ پور میں رمیش راتھوڑ کی انتخابی مہم میں شدت توجہ کا مرکز ہے تو حلقہ اسمبلی مدہول سے دونوں بھائیوں راما راؤ پٹیل اور نارائن راؤ پٹیل کی امیدواری کو لے کر سیاسی چہ میگویاں دیکھی جارہی ہیں۔