چمڑے اور پارچہ کے تمام شعبوں میں جی ایس ٹی کی یکساں شرح پر زور

دونوں صنعتوں سے کروڑوں عوام کو روزگار ، ریاستی حکومتوں سے تعاون کے لیے سکتی ویل اور رفیق احمد کی اپیل
حیدرآباد ۔ 31 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : ایف آئی ای او جنوبی ریجن کے چیرمین ڈاکٹر اے سکتی ویل نے بالخصوص پارچہ اور چمڑے کے شعبہ میں برآمدات سے متعلق جی ایس ٹی معاملات کے ضمن میں ریاستی حکومتوں سے تعاون کی درخواست کی ہے ۔ سکتی ویل نے جی ایس ٹی کے مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاستوں کے ترقی میں برآمدات کے شعبہ کا نمایاں رول ہوتا ہے ۔ بالخصوص اس سے روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوتے ہیں ۔ چنانچہ برآمد کنندگان کے اندیشوں کے ازالہ پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد ان کا نقد سرمایہ متاثر ہوسکتا ہے ۔ سکتی ویل نے تجویز پیش کی کہ برآمدات کنندوں کے ریاستی جی ایس ٹی اجزاء کو مرکزی جی ایس ٹی کے سپرد کرتے ہوئے منتقلی کا ایک موثر میکانزم تیار کیا جانا چاہئے تاکہ برآمد کنندگان کو رقومات کی فوری واپسی ممکن بنائی جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹکسٹائیل کا شعبہ پانچ کروڑ راست اور چھ کروڑ بالواسطہ روزگار فراہم کرتا ہے ۔ چنانچہ اس صنعت کی ترقی کے لیے اقدامات کرنا چاہئے ۔ انہوں نے ٹکسٹائیل کے تمام شعبوں پر جی ایس ٹی کی 5 فیصد یکساں شرح نافذ کی جانی چاہئے ۔ رفیق احمد نے چمڑے کی صنعت سے متعلق مسائل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لیدر صنعت کے تمام شعبوں میں جی ایس ٹی کی 5 فیصد یکساں شرح نافذ کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ چمڑے کی صنعت کا ہندوستانی معیشت میں کلیدی رول ہے جو 4.5 کروڑ افراد کو راست اور 6 کروڑ افراد کو بالواسطہ روزگار فراہم کرتی ہے ۔۔