چتورگڑھ۔ مچھلی پکڑنے کے لئے گئے شخص کی فارم گارڈس کے ہاتھوں لینچنگ۔ پولیس کا بیان

ستمبر17کے روزیہ واقعہ پیش آیا ‘ خانگی بس کنڈاکٹر کے طور پر کام کرنے والے اظہر خان کی 22ستمبر کے روزاودئے پور کے اسپتال میں علاج کے دوران موت ہوگئی۔ اسی روز پرسولی پولیس اسٹیشن میں ایک ایف ائی آر درج کرائی گئی۔
جئے پور۔ پولیس کا کہنا ہے کہ راجستھان کے چتور گڑھ ضلع میں مچھلی پکڑنے کے لئے چارلوگوں میں سے مبینہ طور پرفارم کے گارڈس نے ایک 22سالہ نوجوان کو لیچنگ کا نشانہ بنایا۔

اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں ائی اور پولیس نے کہاکہ مارپیٹ کی اصل وجہہ کا اب تک پتہ نہیں چلا ہے۔پولیس کے مطابق اظہر کے چچا ریاض خان نے اظہر کی موت کے روز یعنی ہفتہ کے روزایک شکایت درج کرائی ہے۔

شکایت کے مطابق انور خان‘ شہنواز خان او رنوشاد خان کے ہمراہ اظہر چھ بجے کے وقت بیچور گاؤں روانہ ہوا اور مچھلی کے لئے روپاریل ندی پر پہنچاجو نال او رکھیری گاؤ ں کے درمیان میں بہتی ہے۔

اظہر ک والد شمشیر خان کے بڑے بھائی ریاض نے انڈین ایکسپریس سے بتایا کہ فارمس کی نگرانی کرنے والے لوگوں نے ان چاروں کے ساتھ پتھر اور لاٹھیوں سے مار پیٹ شروع کردی‘ جس کے بعد چاروں وہاں سے بھاگنے کی کوشش کی۔

وہیں انور ‘ شہنواز او رنوشاد بھاگنے میں کامیاب رہے اور مبینہ طورپر اظہر لوگوں نے گھیر کر مارپیٹ شروع کردی۔ موقع پر ہی وہ بیہوش ہوگیا اس کے بعد چتور گڑھ کے اسپتال کو اسے لے گئے ‘ وہا ں سے اودئے پور اسپتال منتقل کیاگیا۔

ستمبر22کے روز اس کی مت ہوگئی۔مہارانا بھوپال سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم کیاگیا ‘ ستمبر23کے روز اس کی نعش رشتہ داروں کے حوالے کی گئی۔ ایس ایچ او پرسولی پولیس اسٹیشن پروین سنگھ نے کہاکہ’’ وہاں پر چار لوگ تھے جنھیں مبینہ طور پر مقامی لوگوں نے کھیتوں میں گھیر لئے اور ان کے ساتھ مارپیٹ کی۔

ہم اس واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں۔ فرار ہونے والے لوگوں نے کہاکہ اپنی جال لگاکر وہ دور چلے گئے تھے۔ جب واپس تو دیکھا کہ ان کی جال ہٹادی گئی ہے۔ وہ نہیں مارپیٹ کی وجہہ نہیں جانتے۔

ہمارے اور حملے کرنے والے نامعلوم افراد کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی‘‘۔سنگھ نے کہاکہ اس سے پہلے وہاں پر کسی قسم کے جھگڑے اور تنازعہ کی بات سامنے نہیں ائی ہے۔